اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 15:57
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ روشن مستقبل کا سفر سی پیک اور پاکستانی معیشت کشمیر کا پاکستان سے ابدی رشتہ ہے میر علی شمالی وزیرستان میں جام شہادت نوش کرنے والے وزیر اعظم شہباز شریف کا کابینہ کے اہم ارکان کے ہمراہ جنرل ہیڈ کوارٹرز  راولپنڈی کا دورہ  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی  ایس سی او ممبر ممالک کے سیمینار کے افتتاحی اجلاس میں شرکت  بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر ایچ آر ایچ کی جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر دفاع کی یوم پاکستان میں شرکت اور آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی سٹاف کا ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کا دورہ  آرمی چیف کا بلوچستان کے ضلع آواران کا دورہ  پاک فوج کی جانب سے خیبر، سوات، کما نڈر پشاور کورکا بنوں(جا نی خیل)اور ضلع شمالی وزیرستان کادورہ ڈاکیارڈ میں جدید پورٹل کرین کا افتتاح سائبر مشق کا انعقاد اٹلی کے وفد کا دورہ ٔ  ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد  ملٹری کالج سوئی بلوچستان میں بلوچ کلچر ڈے کا انعقاد جشن بہاراں اوکاڑہ گیریژن-    2024 غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ پاک فوج کی جانب سے مظفر گڑھ میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد پہلی یوم پاکستان پریڈ پُر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد بھارت میں اقلیتوں پر ظلم: ایک جمہوری ملک کا گرتا ہوا پردہ ریاستِ پاکستان اورجدوجہد ِکشمیر 2025 ۔پاکستان کو درپیش چیلنجز اور کائونٹر اسٹریٹجی  پیام صبح   دہشت گردی سے نمٹنے میں افواجِ پاکستان کا کردار شہید ہرنائی سی پیک 2025۔امکانات وتوقعات ذہن سازی ایک پیچیدہ اور خطرناک عمل کلائمیٹ چینج اور درپیش چیلنجز بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ففتھ جنریشن وار سوچ بدلو - مثبت سوچ کی طاقت بلوچستان میں سی پیک منصوبے پانی کی انسانی صحت اورماحولیاتی استحکام کے لیے اہمیت پاکستان میں نوجوانوں میں امراض قلب میں اضافہ کیوں داستان شہادت مرے وطن کا اے جانثارو کوہ پیمائوں کا مسکن ۔ نانگا پربت کی آغوش ا یف سی بلوچستان (سائوتھ)کی خدمات کا سفر جاری شہریوں کی ذمہ داریاں  اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ''کشور ناہید''۔۔ حقوقِ نسواں کی ایک توانا آواز نہ ستائش کی تمنا نہ صِلے کی پروا بسلسلہ بانگ درا کے سو سال  بانگ درا کا ظریفانہ سپہ گری میں سوا دو صدیوں کا سفر ورغلائے ہوئے ایک نوجوان کی کہانی پاکستانی پرچم دنیا بھر میں بلند کرنے والے جشنِ افواج پاکستان- 1960 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا جمہوریہ عراق کا سرکاری دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا اورماڑہ کے فارورڈ نیول آپریشنل بیس کا دورہ  چیف آف آرمی سٹاف، جنرل سید عاصم منیر کی نارووال اور سیالکوٹ کے قریب فیلڈ ٹریننگ مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کاوانا ، جنوبی وزیرستان کادورہ 26ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کا نیول ہیڈ کوارٹرز  کا دورہ نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے وفد کا دورہ نیول ہیڈ کوارٹرز جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات  گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا دورہ کمانڈر کراچی کور کا صالح پٹ میں تربیتی مشقوں اور پنوں عاقل چھائونی کا دورہ کمانڈر پشاور کورکی کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کی فیکلٹی  اور کیڈٹس کے ساتھ نشست مالاکنڈ یونیورسٹی کی طالبات کا پاک فوج کے ساتھ یادگار دن ملٹری کالج جہلم میں یوم ِ والدین کی تقریب کی روداد 52ویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2024 کا شاندار انعقاد    اوکاڑہ گیریژن میں البرق پنجاب ہاکی لیگ کا کامیاب انعقاد ملٹری کالج جہلم میں علامہ اقبال کے حوالے سے تقریب کا انعقاد حق خودرادیت ۔۔۔کشمیریوں کا بنیادی حق استصوابِ رائے۔۔مسئلہ کشمیر کا حتمی حل انتخابات کے بعد کشمیرکی موجودہ صورتحال سالِ رفتہ، جموں وکشمیر میں کیا بدلا یکجاں ہیں کشمیر بنے گا پاکستان آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ایک شاندار فضائی حربی معرکہ حسینہ واجد کی اقتدار سے رُخصتی کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز شائننگ انڈیا یا  ہندوتوا دہشت گرد خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل امیدوں، چیلنجز اور کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز کلام اقبال مدارس رجسٹریشن۔۔۔حقائق کے تناظر میں اُڑان پاکستان پاکستان میں اردو زبان کی ترویج وترقی امن کی اہمیت مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثارکروں ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن بڑھتی ہوئی آبادی، درپیش مسائل اور ان کا حل تھیلیسیمیا سے بچا ئوکیسے ممکن ہے ماحولیاتی آلودگی ایک بڑا چیلنج سانحہ مشرقی پاکستان مفروضے اور حقائق - ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع کردہ ایک موثر سعی لا حاصل کا قانون یہ زمانہ کیا ہے ترے سمند کی گرد ہے مولانا رومی کے افکار و خیالات کشمیر جنت شہید کی آخری پاکستان کا مستقل آئین۔1973 بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا کویت کا سرکاری دورہ بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے بنگلہ دیش کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی ملاقات بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ البرق ڈیژن اوکاڑہ کی طرف سے مسیحی برادری کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد سیلرز پاسنگ آؤٹ پریڈ پاک بحریہ فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کمانڈر سدرن کمانڈ و ملتان کور کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ خصوصی نشست نمل یونیورسٹی ملتان کیمپس اور یونیورسٹی آف لیہّ کے طلبہ و طا لبات اوراساتذہ کا مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں تقریبِ بزمِ اقبال کاانعقاد ملٹری کالج سوئی میں سالانہ یوم ِوالدین کی تقریب آل پاکستان ایف جی ای آئی ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب 2024ء اوکاڑہ گیریثر ن، النور اسپیشل چلڈرن سکول کے بچوں کے لیے یومِ پاکستان، عزم ِنو کا پیغام 40 ء کا پیمان، 47ء کا جذبہ 2025 کا وَلوَلہ حال و مقام قراردادِ پاکستان سے قیام ِپاکستان تک مینارِ پاکستان: فنِ تعمیر کا اعلیٰ نمونہ قبائلی علاقوں کی تعمیر نو میں پاک فوج کا کردار ڈیجیٹل حدبندی: انفرادی ذمہ داری سے قومی سا لمیت تک امن کے لیے متحد پاکستان نیوی کی کثیر الملکی مشق اور امن ڈائیلاگ ماہ رمضان اور محافظین پاکستان  نعت شریف سرمایۂ وطن لیفٹیننٹ ارسلان عالم ستی شہید (ستارہ بسالت) شمالی وزیرستان ۔پاک دھرتی کے چنداور سپوت امر ہوئے اے شہیدو تم وفاکی کائنات ہو سرحد کے پاسبان زیرو ویسٹ مینجمنٹ، وقت کی ایک ضرورت پاکستان کے سر کا تاج گلگت  بلتستان ماضی و مستقبل حجاب است ۔ پریشان اور غمگین ہونا چھوڑیے بلوچستان کے ماتھے کا جھو مر زیارت  مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ نیوٹن اور سائنس رومی اور اقبال کی فلسفیانہ بحث رشتوں کی اہمیت یومِ یکجہتی کشمیر اہل پاکستان کا فقید المثال دن قرار دادِ پاکستان چیف آف نیول سٹاف بنگلہ دیش کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  ریاستی سیکرٹری اور نائب وزیر دفاع ہنگری، کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورہ سعودی عرب   چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد  بنگلہ دیش کے چیف آف دی نیول سٹاف کی آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی اسٹاف کا نوجوان طلبا کے ایک اجتماع سے خطاب چیف آف آرمی سٹاف کادورۂ بلوچستان  نویں کثیر الملکی ہم ایک ہیں، مضبوط ہیں بھارت میں مذہبی انتہا پسندی ہندو توا کا اسلامو فوبیا سازشی نظریہ مقبوضہ کشمیر: بھارتی فوج بھاری قیمت چُکا رہی ہے سوشل میڈیا پر فینٹم سڑائیکس کی بھارتی حکمت عملی پاک-بنگلہ دیش تعلقات؛ سرد مہری سے شراکت داری تک یوم پاکستان پریڈ: ملی یکجہتی اور تحفظ کی عکاس   یوم پاکستان اور ہماری ذمہ داریاں یہ جنگ عام جعفر ایکسپریس حملے کے جائے وقوعہ کی آنکھوں دیکھی کہانی قدرتی وسائل، فنی تعلیم اور انسانی سرمایہ کاری فضا سبز انقلاب: بلوچستان میں امید کا سفر علامہ اقبال اور آج کا مسلم نوجوان پاک فوج کا صحت کے حوالے سے قومی کردار آزاد جموں و کشمیر کی فلاح و بہبود میں پاک فوج کا کردار وطن کے باوقار نڈر بچے وطن پہ نثار ہوتے ہیں خوشبوئے شہادت شہید سپاہی راجہ عمیر ناصرکی داستان شجاعت ماحولیاتی بحران اور اسلامی تعلیمات عالمی یوم ارض اور ہماری ذمہ داری پولیو فری پاکستان  ایک صحت مند مستقبل کی جانب سفر نوجوانو ہو تم رمضان کی اصل روح مع دینی و دنیاوی فوائد اجتماعی بھلائی کا المیہ آفوش سے افسوس کلب تک  باکسنگ کے نامور کھلاڑی صوبیدار محمد سعید بالی ایسا بھی ہوتا ہے سانحۂ جعفر ایکسپریس۔ بہادری کی ایک اور داستان ہیں ٹکڑے یومِ پاکستان پریڈ کی تاریخ حُبّ الوطنی اور قومی جو ش و جذبے کا دن یوم پاکستان پریڈ جمہوریہ ازبکستان کے نائب وزیر دفاع کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات جنرل ساحر شمشاد سے بحرین کے کمانڈر کی ملاقات، سکیورٹی امور پر گفتگو چیف آف آرمی سٹاف کا بہاولپور چھائونی کا دورہ چیف آف آرمی سٹاف کابنوں چھائونی پر خوارج کے ناکام دہشت گرد حملے کے بعد بنوں کا دورہ چیف آف آرمی سٹاف کا بہاولپور چھائونی کا دورہ چیف آف آرمی سٹاف سے بحرین کے کمانڈر نیشنل گارڈ کی ملاقات سربراہ پاک فضائیہ کا سلطنت عمان کا دورہ  ازبکستان کے دفاعی وفد کی پاک فضائیہ کے سربراہ سے ملاقات  پی اے ایف کے دستے نے مزار اقبال پر گارڈز کی ذمہ داریاں سنبھال لیں مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز پر فضائی فائرمشقوں کا انعقاد ملتان کور کے زیر اہتمام فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کمانڈر کراچی کورکا پنوں عاقل، گابر، سوریاں اور رحیم یار خان کا دورہ ملٹری کالج جہلم میں اُردن کے طلبا کے وفد کی آمد ملٹری کالج جہلم میں کشمیر کے حوالے سے تقریب کی روداد آئی ایس پی آر ونٹر انٹرن شپ سرٹیفکیشن تقریب ۔ کمانڈر سدرن کمانڈ اور ملتان کور کا طلباء سے خطاب
Advertisements

ہلال اردو

کشمیر اورعالمی برادری کی بے حسی 

فروری 2023

کشمیر کی آزادی کی راہ میں دو بڑی رکاوٹیں حائل ہیں۔ اول انڈیا کی ہٹ دھرمی اور دوم عالمی برادری کی بے حسی۔ 1948 میں جب مسئلہ کشمیر سلامتی کونسل میں پیش کیا گیا تو اس تنازعے نے عالمی توجہ حاصل کی۔ اس طرح بڑی طاقتوں نے بھی اس مسئلے میں دلچسپی لی اور اپنے مفادات کی خاطر پاکستان و انڈیا کی حلیف بنیں۔ 1948-49 میں اقوا م متحدہ کمیشن برائے ہند و پاکستان کی منظور کردہ تفصیلی قراردادوں کی روشنی میں یہ طے پایا تھا کہ جموں و کشمیر کے سیاسی مستقبل کا فیصلہ مقامی ریاستی باشندے کریں گے۔کشمیریوں کے لیے حقِ خود ارادیت تسلیم کرلیا گیا، لیکن ان کو یہ حق تاحال  نہیں دیا  گیا۔ اس راہ میں ہمیشہ رکاوٹیں کھڑی کی گئیں۔ دراصل انڈیا چاہتا ہی نہیں ہے کہ کشمیری باشندے آزادانہ رائے شماری کے ذریعے الحاق کا فیصلہ کریں۔ انڈیا کے نزدیک اس کا مطلب جموں و کشمیر سے دست بردار ہونا ہے کیونکہ کشمیریوں کی اکثریت انڈیا سے الحاق کی خواہش مند نہیں ہے۔ اگر انڈیا کو ذرا بھی امید ہوتی تو وہ رائے شماری کی راہ میں رکاوٹوں کے بجائے اس کے انعقاد کی راہ ہموار کرتا۔
انڈیا نے سلامتی کونسل کی قراردادوں سے روگردانی کرنے اور مقبوضہ جموں و کشمیر پر اپنا قبضہ مستحکم کرنے کے لیے دو طریقے اختیار کیے ہیں۔ اول عالمی برادری بشمول سلامتی کونسل کو مسئلہ کشمیر پر کسی قسم کے کردار سے باز رکھا جائے۔ دوم مقبوضہ جموں کشمیر میں اپنے پائوں جمانے کے لیے حریت پسندوں پر بدترین تشدد کی پالیسی اختیار کی جائے۔ جہاں تک تشدد کی بات ہے، 2014 میں نریندر مودی کے وزیر اعظم بننے کے بعد بھارتیہ جتنا پارٹی(BJP) کے دور حکومت میں انڈیا نے اس پالیسی پر جس طرح عمل کیا ہے، اس کی نظیر گزشتہ دہائیوں میں نہیں ملتی۔ اس وقت کشمیری حریت لیڈر شپ جیلوں میں بند ہے۔ ان پر مختلف سیاسی مقدمات بنائے گئے ہیں۔ انڈیا چاہتا ہے کہ حریت پسند قیادت کسی صورت جیل سے باہر نہ آئے۔ گزشتہ دو برسوں کے دوران تین حریت پسند رہنما سید علی گیلانی، محمد اشرف صحرائی اور الطاف احمد شاہ دوران حراست انتقال کرگئے۔ جب کہ شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، مسرت عالم بٹ اور آسیہ اندرابی سمیت متعدد رہنما خرابی صحت کے باوجود دہلی کی تہاڑ جیل میں قید وبند کی صعوبتیں جھیل رہے ہیں۔ 
سال 2022 کے آخر میں برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی اردو کی'' سیربین'' میں ایک رپورٹ پیش کی گئی، جس میں بعض کشمیریوں کی شناخت ظاہر کیے بغیر  ان کے ساتھ کشمیر میں امن کے حوالے سے بات کی گئی تھی۔ کشمیری مرد وخواتین نے جو تاثرات بیان کیے،وہ  اگست2019 کے بعد کشمیر کا منظرنامہ سمجھنے کے لیے کافی ہیں۔ ایک خاتون کا کہنا تھا:انڈین حکومت اب مختلف طریقے سے آوازوں کو دبا رہی ہے۔ پہلے ایسا ہوتا تھا کہ احتجاج ہوں گے اور یہ تصور تھا کہ تشدد ہوگا، بندوقیں ہوں گی، راستوں پر جھڑپیں ہوں گی لیکن اب سب کچھ بدل گیا ہے۔ایک اور خاتون کا کہنا تھا:لوگوں کا دم گھٹ رہا ہے۔ کوئی لکھے تو وہ گرفتار ہو جاتا ہے۔ صرف کشمیر کے باہر نہیں بلکہ کشمیر کے اندر بھی کوئی خبر نہیں۔ ہم جو سانس لیتے ہیں اس تک میں خوف ہے۔ایک نوجوان کشمیری نے بتایا:صرف کشمیری ہی نہیں، مجھے لگتا ہے انڈیا بھی اس خاموشی پر الجھن میں ہے۔ پتا نہیں کشمیریوں کی خاموشی کے پیچھے مجموعی سمجھ داری ہے یا پھر ناامیدی۔ان حالات میں اگر انڈیا یہ بیان دے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں خاموشی کے پیچھے امن ہے، تو اس کو ہٹ دھرمی اور بے شرمی کا نام نہ دیا جائے تو اور کیا کہا جائے؟
مقبوضہ کشمیر میں شاذ و نادر ہی ایسا ہوا ہے کہ موسم بہار پرسکون گزرا ہو۔ برف پگھلتے ہی کشمیر میں سیاسی طور پر بھی درجہ حرارت بڑھ جاتا تھا۔پرزور ایجی ٹیشن شروع ہوجاتا تھا۔ 2008 کی شرائن بورڈ تحریک کے بعد تسلسل کے ساتھ بھرپور عوامی احتجاج معمول کا حصہ بن گیا تھا۔ لیکن اگست2019 میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد وادی کشمیر میں جس قدر وسیع  پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالی کا سلسلہ شروع ہوا، وہ تاحال تھم نہ سکا۔ اگرچہ کشمیری ان مشکل حالات میں بھی حقِ خود ارادیت کے مطالبے سے دست بردار نہیں ہوئے۔ تحریکِ آزادی کا سفر تاحال جاری ہے۔ لیکن عالمی برادری کی بے خبری یا بے حسی کے باعث انڈیا کی جانب سے کیے گئے اقدامات پر چہار سو خاموشی نظر آتی ہے۔ انڈیا کی کوشش ہے کہ مقبوضہ کشمیر کے حالات سے باہر کی دنیا بے خبر رہے۔ ذرائع ابلاغ پر بدترین پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ تین برسوں میں انڈیا نے کم از کم 27صحافیوں کو گرفتار کیا اور قید رکھا۔ اسی عرصے کے دوران انسانی حقوق کے کارکنوں اور صحافیوں کے خلاف کریک ڈان کے 60 واقعات رپورٹ ہوئے۔ کشمیر میں ایک عرصہ سے اخبارات سنسر شپ کی پابندیوں سے گزر رہے ہیں۔ سیاسی ڈائری لکھنے پر پابندی ہے۔ اداریوں اور کالموں میں تحریک ِ مزاحمت پر بات نہیں ہوتی۔ اس صورت حال میں کشمیر کے حالات سے بیرونی دنیا کیسے باخبر ہوگی اور مقامی کشمیری احتجاج ریکارڈ کروائے تو کیسے؟



عام طور پر یہ سمجھا جاتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر  میں مزاحمت ختم ہوچکی ہے، شاید یہی وجہ ہے کہ مزاحمت کی خبریں ذرائع ابلاغ پر گردش نہیں کرتیں۔لیگل فورم فار کشمیر(LFK) کی ایک رپورٹ کے مطابق سال 2022 میں مقبوضہ کشمیر میں 312 افراد قتل کیے گئے، 200 سرچ آپریشن ہوئے، 212 رہائشی عمارتیں تباہ کی گئیں،116 فوجی آپریشن ہوئے، 181 حریت پسند شہید کیے گئے، 45 عام شہری سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں شہید ہوئے اور 24 انڈین فوجی ہلاک ہوئے۔ اس رپورٹ سے واضح ہوتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں حالات نہیں بدلے، بلکہ تشدد کے طریقے بدل دیے گئے۔ لوگوں کی زبان بندی کی گئی۔ نوجوان کشمیریوں کو نفسیاتی طور پر زچ کردیا گیا کہ وہ خاموش رہے یا پھر نتائج کے لیے تیار ہوجائے۔
افسوس ناک بات یہ ہے کہ اس سب کے باوجود سلامتی کونسل، عالمی برادری اور انسانی حقوق کے ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کے دفتر ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نے 2018 اور 2019 میں جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر دو رپورٹیں شائع کی تھیں۔ اس کے بعد تین سال گزر گئے اور صورت حال پہلے سے زیادہ تشویش ناک ہے، لیکن اس کے باوجود عالمی برادری کی توجہ اس جانب نہیں ہے۔ دراصل انڈیا دنیا کے لیے ایک بڑی اقتصادی منڈی ہے۔ بیشتر ممالک کے انڈیا کے ساتھ تجارتی تعلقات ہیں۔ باہمی مفادات کی خاطر مسلم ممالک بھی کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر رسمی احتجاج نہیں کر پا رہے۔ 
پاکستان سالانہ بنیادوں پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں اور او آئی سی کے وزرائے خارجہ کانفرنس میں روایتی طور پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرتا ہے۔ دوسری جانب انڈیا نے نہ صرف کشمیر میں زبان بندی اور انسانی حقوق کی پامالی کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، بلکہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد وہاں نئے قوانین متعارف کرواکر آبادی کا تناسب بھی بگاڑ رہا ہے۔ یہ نہایت سنگین واردات ہے۔ اس طرح مستقبل میں منصفانہ رائے شماری کا راستہ مسدود ہوجائے گا۔ حیرت کا مقام یہ ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی بھارت نواز قیادت بھی احتجاج نہیں کرپا رہی حالانکہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت ان کی سیاست کی بنیاد تھی۔ اسی طرح سلامتی کونسل، جس کے ایجنڈے پر مسئلہ کشمیر تاحال موجود ہے، وہ ان حالات میں بے حسی کا نمونہ بنا ہوا ہے۔ اگست2019 کے بعد سلامتی کونسل نے کشمیر کے مسئلے پر دو مرتبہ ان کیمرہ اجلاس منعقد کیا، لیکن نتائج ندارد۔ دراصل سلامتی کونسل نے مسئلہ کشمیر پر ہمیشہ مصالحانہ حیثیت میں کردار نبھاناپسند کیا ہے، حالاں کہ اس سنگین مسئلے پر تادیبی اقدامات کی ضرورت ہے، جس کی اجازت اقوام متحدہ کا منشور بھی دیتا ہے۔



یہی صورت حال بڑی طاقتوں اور عالمی برادری کی بھی ہے۔ 2019 میں جب انڈیا نے یک طرفہ طور پر اقدامات کیے اور جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کی، تو اس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان و بھارت کو مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیش کش کی تھی لیکن انڈیا کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کمال ڈھٹائی کے ساتھ یہ کہہ کر اس پیش کش کو مسترد کیا کہ مسئلہ کشمیر پر جب بھی بات چیت ہوگی وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ہوگی۔ انڈیا عالمی برادری کو مسئلہ کشمیر پر کردار ادا کرنے سے باز رکھنے کے لیے مسئلہ کشمیر کو دو طرفہ ظاہر کرتا آیا ہے اور اس ضمن میں شملہ معاہدے کا حوالہ دیتا ہے۔ حالاں کہ اسی معاہدے میں مذکور ہے کہ کوئی بھی فریق یک طرفہ طور پر صورت حال میں تبدیلی نہیں کرسکے گا۔ لیکن اس کے باجود انڈیا نے اگست 2019 اس عہد و پیمان کو چاک کردیا، جس کا سہارا وہ ہمیشہ لیتا رہا ہے ۔ ||


مضمون نگار مصنف ، محقق اور صحافی ہیں، جامعہ کراچی سے  سیاسیات میں پی ایچ ڈی کر رہے ہیں۔