اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 04:21
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ پُر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد بھارت میں اقلیتوں پر ظلم: ایک جمہوری ملک کا گرتا ہوا پردہ ریاستِ پاکستان اورجدوجہد ِکشمیر 2025 ۔پاکستان کو درپیش چیلنجز اور کائونٹر اسٹریٹجی  پیام صبح   دہشت گردی سے نمٹنے میں افواجِ پاکستان کا کردار شہید ہرنائی سی پیک 2025۔امکانات وتوقعات ذہن سازی ایک پیچیدہ اور خطرناک عمل کلائمیٹ چینج اور درپیش چیلنجز بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ففتھ جنریشن وار سوچ بدلو - مثبت سوچ کی طاقت بلوچستان میں سی پیک منصوبے پانی کی انسانی صحت اورماحولیاتی استحکام کے لیے اہمیت پاکستان میں نوجوانوں میں امراض قلب میں اضافہ کیوں داستان شہادت مرے وطن کا اے جانثارو کوہ پیمائوں کا مسکن ۔ نانگا پربت کی آغوش ا یف سی بلوچستان (سائوتھ)کی خدمات کا سفر جاری شہریوں کی ذمہ داریاں  اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ''کشور ناہید''۔۔ حقوقِ نسواں کی ایک توانا آواز نہ ستائش کی تمنا نہ صِلے کی پروا بسلسلہ بانگ درا کے سو سال  بانگ درا کا ظریفانہ سپہ گری میں سوا دو صدیوں کا سفر ورغلائے ہوئے ایک نوجوان کی کہانی پاکستانی پرچم دنیا بھر میں بلند کرنے والے جشنِ افواج پاکستان- 1960 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا جمہوریہ عراق کا سرکاری دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا اورماڑہ کے فارورڈ نیول آپریشنل بیس کا دورہ  چیف آف آرمی سٹاف، جنرل سید عاصم منیر کی نارووال اور سیالکوٹ کے قریب فیلڈ ٹریننگ مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کاوانا ، جنوبی وزیرستان کادورہ 26ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کا نیول ہیڈ کوارٹرز  کا دورہ نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے وفد کا دورہ نیول ہیڈ کوارٹرز جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات  گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا دورہ کمانڈر کراچی کور کا صالح پٹ میں تربیتی مشقوں اور پنوں عاقل چھائونی کا دورہ کمانڈر پشاور کورکی کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کی فیکلٹی  اور کیڈٹس کے ساتھ نشست مالاکنڈ یونیورسٹی کی طالبات کا پاک فوج کے ساتھ یادگار دن ملٹری کالج جہلم میں یوم ِ والدین کی تقریب کی روداد 52ویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2024 کا شاندار انعقاد    اوکاڑہ گیریژن میں البرق پنجاب ہاکی لیگ کا کامیاب انعقاد ملٹری کالج جہلم میں علامہ اقبال کے حوالے سے تقریب کا انعقاد حق خودرادیت ۔۔۔کشمیریوں کا بنیادی حق استصوابِ رائے۔۔مسئلہ کشمیر کا حتمی حل انتخابات کے بعد کشمیرکی موجودہ صورتحال سالِ رفتہ، جموں وکشمیر میں کیا بدلا یکجاں ہیں کشمیر بنے گا پاکستان آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ایک شاندار فضائی حربی معرکہ حسینہ واجد کی اقتدار سے رُخصتی کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز شائننگ انڈیا یا  ہندوتوا دہشت گرد خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل امیدوں، چیلنجز اور کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز کلام اقبال مدارس رجسٹریشن۔۔۔حقائق کے تناظر میں اُڑان پاکستان پاکستان میں اردو زبان کی ترویج وترقی امن کی اہمیت مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثارکروں ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن بڑھتی ہوئی آبادی، درپیش مسائل اور ان کا حل تھیلیسیمیا سے بچا ئوکیسے ممکن ہے ماحولیاتی آلودگی ایک بڑا چیلنج سانحہ مشرقی پاکستان مفروضے اور حقائق - ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع کردہ ایک موثر سعی لا حاصل کا قانون یہ زمانہ کیا ہے ترے سمند کی گرد ہے مولانا رومی کے افکار و خیالات کشمیر جنت شہید کی آخری پاکستان کا مستقل آئین۔1973 بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا کویت کا سرکاری دورہ بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے بنگلہ دیش کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی ملاقات بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ البرق ڈیژن اوکاڑہ کی طرف سے مسیحی برادری کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد سیلرز پاسنگ آؤٹ پریڈ پاک بحریہ فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کمانڈر سدرن کمانڈ و ملتان کور کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ خصوصی نشست نمل یونیورسٹی ملتان کیمپس اور یونیورسٹی آف لیہّ کے طلبہ و طا لبات اوراساتذہ کا مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں تقریبِ بزمِ اقبال کاانعقاد ملٹری کالج سوئی میں سالانہ یوم ِوالدین کی تقریب آل پاکستان ایف جی ای آئی ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب 2024ء اوکاڑہ گیریثر ن، النور اسپیشل چلڈرن سکول کے بچوں کے لیے یومِ پاکستان، عزم ِنو کا پیغام 40 ء کا پیمان، 47ء کا جذبہ 2025 کا وَلوَلہ حال و مقام قراردادِ پاکستان سے قیام ِپاکستان تک مینارِ پاکستان: فنِ تعمیر کا اعلیٰ نمونہ قبائلی علاقوں کی تعمیر نو میں پاک فوج کا کردار ڈیجیٹل حدبندی: انفرادی ذمہ داری سے قومی سا لمیت تک امن کے لیے متحد پاکستان نیوی کی کثیر الملکی مشق اور امن ڈائیلاگ ماہ رمضان اور محافظین پاکستان  نعت شریف سرمایۂ وطن لیفٹیننٹ ارسلان عالم ستی شہید (ستارہ بسالت) شمالی وزیرستان ۔پاک دھرتی کے چنداور سپوت امر ہوئے اے شہیدو تم وفاکی کائنات ہو سرحد کے پاسبان زیرو ویسٹ مینجمنٹ، وقت کی ایک ضرورت پاکستان کے سر کا تاج گلگت  بلتستان ماضی و مستقبل حجاب است ۔ پریشان اور غمگین ہونا چھوڑیے بلوچستان کے ماتھے کا جھو مر زیارت  مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ نیوٹن اور سائنس رومی اور اقبال کی فلسفیانہ بحث رشتوں کی اہمیت یومِ یکجہتی کشمیر اہل پاکستان کا فقید المثال دن قرار دادِ پاکستان چیف آف نیول سٹاف بنگلہ دیش کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  ریاستی سیکرٹری اور نائب وزیر دفاع ہنگری، کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورہ سعودی عرب   چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد  بنگلہ دیش کے چیف آف دی نیول سٹاف کی آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی اسٹاف کا نوجوان طلبا کے ایک اجتماع سے خطاب چیف آف آرمی سٹاف کادورۂ بلوچستان  نویں کثیر الملکی
Advertisements

ہلال اردو

ہنزہ نگر سے چین کی سرحد کا سفر

جنوری 2023

ہنزہ نگر خوابوں کی حسین سرزمین جہاں پریاں اپنا ڈیرہ جماتی ہیں اور دور اُونچے برف پوش پہاڑوں پر آسمان سے باتیں کرتے مارخور اپنی خرمستیوں سے دھیان ہٹا کر جب ان پریوں کو اپنی سرزمین پر چہل قدمی کرتے دیکھتے ہیں تو ان کی خوشیوں کا ٹھکانہ نہیں ہوتا۔ جی ہاں یہ گلگت بلتستان کا ہنزہ نگر ہے جہاں کی نگری نگری دلفریب نظاروں سے مزین ہے اور کیا ہی خوب منظر ہوتا ہے جب سورج کی پہلی کرن گولڈن پیک سے ٹکرا کر اسے سونے کے روپ میں تبدیل کردیتی ہے۔  اگر غروبِ آفتاب کا دلکش و سہانا منظر دیکھنا ہو تو ہنزہ میں واقع قلعہ اَلتت کا رُخ کیجیے۔
وادیٔ ہنزہ نگر گلگت شہر سے تقریباً 112 کلو میٹر شمال میں واقع یہ وادی سطح سمندر سے تقریباً 2438 میٹر بلند ہے۔ یہاں زیادہ تر برشکی زبان بولی جاتی ہے۔ وادیِ ہنزہ نگر کو چاروں طرف سے بلند و بالا برف پوش پہاڑوں نے اپنے حصار میں لیا ہوا ہے۔ ہنزہ نگر کے چاروں طرف جو مشہور برف پوش پہاڑی چوٹیاں ہیں ان میں مشہور راکا پوشی 7788 میٹر، ہسپر پیک7611 میٹر، الترپیک7388 میٹر اور لیڈی فنگر6000میٹر قابلِ ذکر ہیں۔
دنیاکا شاید ہی کوئی اتنا خوبصورت خطہ ہو جہاں چاروں طرف اسی طرح کی بلند قامت چوٹیوں کا راج ہو۔ ہنزہ نگر ایک بادشاہی ریاست پر مشتمل خطہ تھا جہاں کے حکمران کو''میر'' کہا جاتا تھا۔
شاہراہِ ریشم یہیں سے گزرتی تھی جو چین اور پاکستان کے درمیان رابطے کا قدیم ترین اور واحد ذریعہ تھی۔  ہنزہ نگر کے حکمران میر نے اپنی حفاظت اور رہائش کے لیے بلند پہاڑی پر ایک قلعہ تعمیر کروایا جو ''قلعہ بلتت'' کے نام سے مشہور ہے۔ یہ قلعہ 8 عیسوی میں تعمیر کیاگیا۔2004 میں اقوامِ متحدہ نے اسے عالمی ثقافتی ورثہ کا درجہ دیا۔ قلعہ بلتت کی بناوٹ اور اندرونی ساخت یادِ رفتہ کو تازہ کرتی ہے۔ قلعہ سے ہنزہ نگر کا نظارہ  بآسانی کیا جاسکتا ہے۔
وادیِ ہنزہ نگر کے لوگ نہایت ہی سادہ  اور ملنسار ہیں۔ ہنزہ گلیشئر سے آنے والا پانی نہایت ہی صحت بخش اور معدنیات سے پُرہوتا ہے، تحقیق کے مطابق ساری دنیا میں شفافیت کے لحاظ سے یہ دوسرے نمبر پر آتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہنزہ نگر کے لوگ طویل العمر ہوتے ہیں۔ہنزہ نگر اپنی ہریالی، خوبصورتی برف پوش پہاڑوں کی وجہ سے دنیا بھر میں ایک الگ مقام رکھتا ہے۔ دریائے ہنزہ مختلف علاقوں سے ہوتا ہوا پہلے دریائے گلگت کا حصہ بنتا ہے اور پھر بالآخر دریائے سندھ سیجا ملتاہے۔
ہنزہ نگر میں سیب، ناشپانی، آڑو اور خوبانی کے باغات جابجا نظر آتے ہیں۔ یہاں کی خوبانی لذیذ ہوتی ہے اور اسے خوبانی کا دیس بھی کہا جاتا ہے یہاں کی خوبانی ساری دنیا میں مشہور ہے اور اس سے بنے"APRICOT CAKE"کا کوئی ثانی نہیں۔
قدیم گزرگاہ ہونے کی وجہ سے یہاں بُدھ مت سے تعلق رکھنے والے نقش و نگار پہاڑوں پر جابجا کندہ کیے ہوئے نظر آتے ہیں جو یہاں تجارت کی غرض سے آنے والے افراد نے بنائے تھے اور آج بھی قابلِ دید مقام رکھتے ہیں۔
حادثاتی طور پر وجود میں آنے والی عطا آباد جھیل بھی قدرت کا انمول تحفہ ہے جو اس علاقے کی پہچان ہے۔ عطاآباد جھیل 2010 میں ایک بہت بڑی لینڈ سلائڈنگ  کی وجہ سے وجود میں آئی جو تقریباً21 کلو میٹر پر مشتمل ہے اوراس کی گہرائی تقریباً 360 فٹ ہے۔ اس لینڈ سلائڈنگ کی وجہ سے مختلف گائوں متاثر ہوئے اور اس حادثاتی جھیل نے13 کلو میٹر شاہراہ کو اپنے دامن میں لے لیا۔ چنان چہ نقل و حرکت میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پرا۔ نقل و حرکت کے لیے مقامی تجارتی قافلے  کشتیوں کے ذریعے19 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد شاہراہ ِ قراقرم تک دوبارہ پہنچتے ہیں۔ ان تمام عوامل کو دیکھتے ہوئے حکومتِ چین نے نقل و حرکت کو بلاکسی رکاوٹ جاری رکھنے کے لیے پہاڑوں کے اندر 3سرنگیں تعمیر کی ہیں جن میں سب سے بڑی سرنگ کا فاصلہ 7کلومیٹر پر مشتمل ہے۔ آپ ایک سرنگ سے نکل کر ابھی عطا آباد کی سحر انگیزی کو دیکھ بھی نہیں پاتے کہ دوسری سرنگ آپ کو اپنی آغوش میں لے لیتی ہے یہ آنکھ مچولی کسی نعمت سے کم نہیں۔
عطا آباد جھیل کا پانی گہرا نیلا نظر آتاہے جو اپنی خوبصورتی پر بہت نازاں ہے۔عطا آباد جھیل دنیا کی سب سے صاف ستھرا اور آلودگی سے پاک جھیل ہے۔ آپ اپنا سفر ہنزہ نگر سے چائنا بارڈر خنجراب پاس کی طرف کرتے ہیں تو شاہراہ قراقرم آپ کی مدد گار و معاون ہوتی ہے۔ اب آپ پاسو کی طرف محوِ سفر ہیں۔ دلکش و دلفریب نظارے ہر تھوڑی دیر بعد آپ کو رُکنے پر مجبور کرتے ہیں۔ دریائے ہنزہ بھی آپ کے ساتھ ساتھ ہے، کہیں دریابہت زیادہ شور مچاتا ہے تو کہیں خاموشی سے اپنا سفر طے کرتا ہے۔ تقریباً45 کلو میٹر کا فاصلہ طے کرنے کے بعد آپ گلگت پہنچ جاتے ہیں یہ سو سال پرانا تاریخی قصبہ ہے۔ یہاں سیاحوں کے لیے کئی ہوٹل موجود ہیں۔ اس کے علاوہ ایک چھوٹا سا میوزیم بھی آپ کی دلچسپی کے لیے موجود ہے۔
گلمت اپنے نام کی طرح خوبصورت اور خوشبوئوں سے لبریز ایک حسین قصبہ ہے جہاں قدرتی حسن اپنے جوبن پر ہوتا ہے۔ گلمت سے شاہراہِ قراقرم پر سفر کرتے ہوئے 15 کلومیٹر پر ''پاسو'' کا مشہور قصبہ آپ کے استقبال کے لیے اپنی بانہیں دراز کردیتا ہے۔
پاسو اپنے گلیشئر اورمنفرد خدوخال کےCONES کی وجہ سے نہ صرف پاکستان بلکہ ساری دنیا میں ایک منفرد مقام رکھتا ہے۔ پاسو ایک چھوٹا سا قصبہ ہے جو شاہراہ قراقرم کے ساتھ ڈسٹرکٹ گوجال گلگت بلتستان کا صدر مقام ہے۔ اس قصبہ کے ساتھ ہی پاسو گلیشئر پوری آب و تاب کے ساتھ موجود ہے ۔ پاسو قصبہ کا چپہ چپہ خوبصورتی، دلکشی و رعنائی کی ایک روشن کتاب ہے جو دیکھنے والوں کوِ حیرت میں ڈال دیتا ہے اور وہ اﷲ تعالیٰ کی ثنا کیے بغیر نہیں رہ سکتے۔
TUPPODANجو کہPASSO CONESکے نام سے ساری دنیا میں مشہور ہے،6106 میٹر بلند اور قصبہ پاسو سے شمال کی جانب واقع ہے اوریہ ا پنے منفرد خدو خال کی وجہ سے گلگت بلتستان میں سب سے زیادہ فوٹو گرافی کا اعزاز رکھتا ہے۔ یہاں کے تمام مناظر کی عکاسی آپ لفظوں میں بیان نہیں کرسکتے ۔
پاسو سے شاہراہِ قراقرم کی بل کھاتی حسین سڑک پر سفر کرتے ہوئے حسین نظاروں سے اپنی نظروں اور ذہنوں کو معطر کرتے ہوئے تقریباً 39 کلومیٹر کا سفر طے کرنے کے بعد آپ سوست کے مقام پر پہنچ جاتے ہیں۔ سوست دراصل ڈسٹرکٹ گوجال کا ایک گائوں ہے یہ پاکستان کی آخری آبادی ہے جو پاکستان اور چین کے درمیان واقع ہے۔ یہ قصبہ شاہراہ قراقرم پر سفر کرنے والوں کا ایک اہم پڑائو ہے۔ سوست کے مقام پر ایک ڈرائی پورٹ قائم ہے جو پاک چائنا تجارت کا ایک اہم ستون ہے، سوست کو چاروں طرف سے بلند و بالا پہاڑی سلسلوں نے اپنے حصار میں لیا ہوا ہے اور بلند پہاڑوں سے عظیم شاہراہ قراقرم پر سفر کرتی تجارتی گاڑیاں ایک عجیب منظر پیش کرتی ہیں اور جب گلگت بلتستان کی حسین تتلی نما رنگ برنگی جیپیں دنیا کے آٹھویں عجوبے شاہراہِ قراقرم کے ذہنوں کو جلا بخشنے کے لیے محوِ سفر ہوتی ہیں تو کیا ہی کمال منظر ہوتا ہے جس کو لفظوں میں بیان کرنا ناممکن ہے۔
خنجراب نیشنل پارک سوست سے شروع ہو کر پاک چائنا بارڈر تک جاتا ہے۔ خنجراب نیشنل پارک پاکستان کا تیسرا بڑا نیشنل پارک ہے جس کا قیام 1975 میں عمل میں آیا۔ یہ پارک سطح سمندر سے تقریباً4000 میٹر بلند ہے۔ اس میں مارکو پولو بھیڑیے اور دیگر جانور پائے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ پرندوں کی بھی کئی اقسام پائی جاتی ہیں۔ خنجراب نیشنل پارک کو دنیا کا سب سے اونچا پارک ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ اس کا کل رقبہ تقریباً2270مربع  کلومیٹر ہے۔
آپ آسمان سے باتیں کرتے پہاڑوں کے درمیان بل کھاتی عظیم شاہراہ قراقرم پر سفر کرتے ہوئے چائنا بارڈر پہنچ جاتے ہیں۔ پاک چائنا سرحد دنیا کے دو ملکوں کے درمیان بلند ترین سرحد ہے جس کی اونچائی سطح سمندر سے تقریباً 15397  ہے۔ پاک چائنا تجارتی آمد و رفت اسی سرحد سے ہوتی ہے اور جب چین سے تجارتی قافلوں کے ٹرک پاکستانی حدود میں داخل ہوتے ہیں تو یہ دلکش منظر آنکھوں کو خیرہ کردینے کے لیے کافی ہوتا ہے۔ سیاحوں کی کثیر تعداد یہاں کا رُخ کرتی ہے۔
یہاں نیشنل بنک آف پاکستان کی طرف سے ATM بھی قائم ہے جس کو دنیا کی بلند ترین اے ٹی ایم کا اعزاز حاصل ہے اور اس اے ٹی ایم کی خصوصیت یہ بھی ہے کہ منفی 40 ڈگری سینٹی گریڈ پر بھی کام کرسکتی ہے۔
پاک چائنا سرحد پر سیاح چائنیز اور پاکستانی فوجیوں کے ساتھ تصاویر بناتے ہیں تاکہ یہ لمحے ساری زندگی یاد رہ سکیں۔ ہنزہ نگر گلگت بلتستان سے خوابوں کا یہ سفر درہ خنجراب پاک چائنا سرحد پر اختتام پذیر ہوجاتا ہے لیکن اس سفر میں پائی جانے والے قدرتی رنگ پہاڑوں کی ہیبت ، دریائوں کی روانی اور پہاڑوں پر دوڑتے مار خور اور سب سے بڑھ کر عظیم شاہراہِ قراقرم کا ساتھ آپ کے جسم و روح کو نئی تازگی عطا کرتے ہیں اور یہ بات دل میں پختہ ہوجاتی ہے کہ پاکستان کو اﷲ تعالیٰ نے اس کائنات کا خوبصورت ترین خطہ عطا کیا ہے۔


[email protected]