اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 11:06
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ پُر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد بھارت میں اقلیتوں پر ظلم: ایک جمہوری ملک کا گرتا ہوا پردہ ریاستِ پاکستان اورجدوجہد ِکشمیر 2025 ۔پاکستان کو درپیش چیلنجز اور کائونٹر اسٹریٹجی  پیام صبح   دہشت گردی سے نمٹنے میں افواجِ پاکستان کا کردار شہید ہرنائی سی پیک 2025۔امکانات وتوقعات ذہن سازی ایک پیچیدہ اور خطرناک عمل کلائمیٹ چینج اور درپیش چیلنجز بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ففتھ جنریشن وار سوچ بدلو - مثبت سوچ کی طاقت بلوچستان میں سی پیک منصوبے پانی کی انسانی صحت اورماحولیاتی استحکام کے لیے اہمیت پاکستان میں نوجوانوں میں امراض قلب میں اضافہ کیوں داستان شہادت مرے وطن کا اے جانثارو کوہ پیمائوں کا مسکن ۔ نانگا پربت کی آغوش ا یف سی بلوچستان (سائوتھ)کی خدمات کا سفر جاری شہریوں کی ذمہ داریاں  اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ''کشور ناہید''۔۔ حقوقِ نسواں کی ایک توانا آواز نہ ستائش کی تمنا نہ صِلے کی پروا بسلسلہ بانگ درا کے سو سال  بانگ درا کا ظریفانہ سپہ گری میں سوا دو صدیوں کا سفر ورغلائے ہوئے ایک نوجوان کی کہانی پاکستانی پرچم دنیا بھر میں بلند کرنے والے جشنِ افواج پاکستان- 1960 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا جمہوریہ عراق کا سرکاری دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا اورماڑہ کے فارورڈ نیول آپریشنل بیس کا دورہ  چیف آف آرمی سٹاف، جنرل سید عاصم منیر کی نارووال اور سیالکوٹ کے قریب فیلڈ ٹریننگ مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کاوانا ، جنوبی وزیرستان کادورہ 26ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کا نیول ہیڈ کوارٹرز  کا دورہ نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے وفد کا دورہ نیول ہیڈ کوارٹرز جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات  گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا دورہ کمانڈر کراچی کور کا صالح پٹ میں تربیتی مشقوں اور پنوں عاقل چھائونی کا دورہ کمانڈر پشاور کورکی کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کی فیکلٹی  اور کیڈٹس کے ساتھ نشست مالاکنڈ یونیورسٹی کی طالبات کا پاک فوج کے ساتھ یادگار دن ملٹری کالج جہلم میں یوم ِ والدین کی تقریب کی روداد 52ویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2024 کا شاندار انعقاد    اوکاڑہ گیریژن میں البرق پنجاب ہاکی لیگ کا کامیاب انعقاد ملٹری کالج جہلم میں علامہ اقبال کے حوالے سے تقریب کا انعقاد حق خودرادیت ۔۔۔کشمیریوں کا بنیادی حق استصوابِ رائے۔۔مسئلہ کشمیر کا حتمی حل انتخابات کے بعد کشمیرکی موجودہ صورتحال سالِ رفتہ، جموں وکشمیر میں کیا بدلا یکجاں ہیں کشمیر بنے گا پاکستان آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ایک شاندار فضائی حربی معرکہ حسینہ واجد کی اقتدار سے رُخصتی کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز شائننگ انڈیا یا  ہندوتوا دہشت گرد خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل امیدوں، چیلنجز اور کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز کلام اقبال مدارس رجسٹریشن۔۔۔حقائق کے تناظر میں اُڑان پاکستان پاکستان میں اردو زبان کی ترویج وترقی امن کی اہمیت مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثارکروں ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن بڑھتی ہوئی آبادی، درپیش مسائل اور ان کا حل تھیلیسیمیا سے بچا ئوکیسے ممکن ہے ماحولیاتی آلودگی ایک بڑا چیلنج سانحہ مشرقی پاکستان مفروضے اور حقائق - ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع کردہ ایک موثر سعی لا حاصل کا قانون یہ زمانہ کیا ہے ترے سمند کی گرد ہے مولانا رومی کے افکار و خیالات کشمیر جنت شہید کی آخری پاکستان کا مستقل آئین۔1973 بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا کویت کا سرکاری دورہ بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے بنگلہ دیش کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی ملاقات بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ البرق ڈیژن اوکاڑہ کی طرف سے مسیحی برادری کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد سیلرز پاسنگ آؤٹ پریڈ پاک بحریہ فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کمانڈر سدرن کمانڈ و ملتان کور کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ خصوصی نشست نمل یونیورسٹی ملتان کیمپس اور یونیورسٹی آف لیہّ کے طلبہ و طا لبات اوراساتذہ کا مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں تقریبِ بزمِ اقبال کاانعقاد ملٹری کالج سوئی میں سالانہ یوم ِوالدین کی تقریب آل پاکستان ایف جی ای آئی ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب 2024ء اوکاڑہ گیریثر ن، النور اسپیشل چلڈرن سکول کے بچوں کے لیے یومِ پاکستان، عزم ِنو کا پیغام 40 ء کا پیمان، 47ء کا جذبہ 2025 کا وَلوَلہ حال و مقام قراردادِ پاکستان سے قیام ِپاکستان تک مینارِ پاکستان: فنِ تعمیر کا اعلیٰ نمونہ قبائلی علاقوں کی تعمیر نو میں پاک فوج کا کردار ڈیجیٹل حدبندی: انفرادی ذمہ داری سے قومی سا لمیت تک امن کے لیے متحد پاکستان نیوی کی کثیر الملکی مشق اور امن ڈائیلاگ ماہ رمضان اور محافظین پاکستان  نعت شریف سرمایۂ وطن لیفٹیننٹ ارسلان عالم ستی شہید (ستارہ بسالت) شمالی وزیرستان ۔پاک دھرتی کے چنداور سپوت امر ہوئے اے شہیدو تم وفاکی کائنات ہو سرحد کے پاسبان زیرو ویسٹ مینجمنٹ، وقت کی ایک ضرورت پاکستان کے سر کا تاج گلگت  بلتستان ماضی و مستقبل حجاب است ۔ پریشان اور غمگین ہونا چھوڑیے بلوچستان کے ماتھے کا جھو مر زیارت  مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ نیوٹن اور سائنس رومی اور اقبال کی فلسفیانہ بحث رشتوں کی اہمیت یومِ یکجہتی کشمیر اہل پاکستان کا فقید المثال دن قرار دادِ پاکستان چیف آف نیول سٹاف بنگلہ دیش کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  ریاستی سیکرٹری اور نائب وزیر دفاع ہنگری، کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورہ سعودی عرب   چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد  بنگلہ دیش کے چیف آف دی نیول سٹاف کی آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی اسٹاف کا نوجوان طلبا کے ایک اجتماع سے خطاب چیف آف آرمی سٹاف کادورۂ بلوچستان  نویں کثیر الملکی
Advertisements

ہلال اردو

انسانی حقوق کا عالمی دن : کشمیریوں کا بھارتی مظالم کے خلاف بھرپور احتجاج

جنوری 2023

انسانی حقوق کا عالمی منشور 10دسمبر 1948کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے منظور کیا جسے یونیورسل ڈکلریشن آف ہیومن رائٹس کہا جاتا ہے۔10دسمبر کو پوری دنیا میں انسانی حقوق کے حوالے سے تقریبات،سیمینار،واکس اور مذاکروں کا اہتمام کیا جاتا ہے جس میں انسانی حقوق کے حوالے سے عوام کو آگاہی دینے کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں جن ممالک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہوتی ہیں، ان کی مذمت بھی کی جاتی ہے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 10دسمبر1948کو اپنی قرارداد 317میں انسانی حقوق کے عالمی ڈکلریشن کی منظوری دی  اور پہلی بار 10دسمبر1950کو یہ دن پوری دنیا میں منایاگیا۔عالمی ادارے کی طرف سے ا نسانی حقوق کو اس طرح بیان کیاگیا ہے کہ تمام افراد اور اقوام کے لیے ایک جیسا معیار قائم کیا جائے گا۔ اقوام متحدہ کا انسانی حقوق کا چارٹر ایک ابتدائیہ اور 30آرٹیکلز پرمشتمل ہے جس میں آزادی اظہار،کسی جگہ جمع ہونے،آمدورفت اور مذہبی آزادی کااحاطہ کیاگیا ہے اس میں مساوات اور غیرامتیازی حیثیت کی صراحت کردی گئی ہے تاکہ شہری انسانی حقوق سے مستفید ہوسکیں اور اس کے ساتھ ساتھ یہ ضمانت دی گئی ہے کہ ہرکوئی غلامی،تشدد، بے جانظر بندی اور حراست سے آزاد ہوگامگر افسوس اس منشور کو نافذ کرنے والے اور اسے منانے والے مقبوضہ جموں وکشمیر کی صورتحال پر ایسے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جیسے کشمیر میں کچھ ہوا ہی نہیں۔سب جانتے ہیں کہ برصغیر کی تقسیم کے ساتھ ہی کشمیریوں پر مظالم بڑھے۔انسانی حقوق کاجب منشور بنا اس سے دو ایک سال قبل 1947میں نومبر کے پہلے ہفتے میں 6لاکھ کشمیریوں کاجموں میں قتل عام ہوا۔صرف یہی نہیں خواتین کی عصمت دری کی گئی۔ کشمیریوں کے مال واسباب کو لوٹا گیا ان کی جائیدادیں قرق کی گئیں اور اس کے بعد ایسے مظالم ڈھائے گئے کہ جموں وکشمیر کے مسلمان ڈوگرہ کے مظالم بھول گئے جس نے کشمیریوں پر بے جاٹیکس لگانے کے ساتھ ساتھ ان کی مذہبی آزادی سماجی سیاسی سرگرمیوں پر روک لگا رکھی تھی مگر افسوس بھارت نے جب27اکتوبر 1947کو مقبوضہ کشمیرمیں فوج داخل کی اس وقت اقوام متحدہ خاموش تماشائی بنا رہا۔1950میں جب پوری دنیا میں یہ دن منایاگیا تب بھی کشمیریوں کے ساتھ کسی نے یکجہتی نہیں کی۔مظالم کا یہ سلسلہ جاری رہا اور 1980کی دہائی میں ایک بار پھر کشمیر میں بھارتی فوج نے ظلم کا نیا طوفان برپا کیا اور تاحال جاری ہے۔اور اب تک لاکھوں کشمیری شہیدکیے جا چکے ہیں اور لاکھوں معذور اور زخمی ہیں۔ہزاروں خواتین بیوہ ہوئیں،ہزاروں بچے یتیم کیے گئے۔سب سے زیادہ ظلم 5اگست 2019کو ہوا جب بھارت نے تمام عالمی قوانین بالائے طاق رکھتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی بھارتی آئین میں موجود دفعات 370اور 35اے کو حذف کر کے اس کی خصوصی حیثیت کو ختم کردیا۔صرف یہی نہیں پوری مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کانفاذ کیاگیا ہے۔جو آج بھی جاری ہے۔لاک ڈاؤن کاسلسلہ آج بھی جاری ہے۔ لوگوں کا کاروبار تباہ ہوگیا، ان کو معاشی طور پر دست و پا کردیاگیا ہے مگر کشمیریوں کے جذبہ حریت کو وہ سرد نہیں کرسکے، جتنی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کشمیر میں کی گئیں شاید ہی دنیا میں اس کی کوئی مثال ملتی ہو۔



انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر وادیِ نیلم میں بھارت کے زیر قبضہ ریاست جموںو کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کیخلاف پاسبان حریت جموں کشمیر کے زیر اہتمام احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ اقوام متحدہ سے بھارتی جنگی جرائم کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ وادیِ نیلم کے صدر مقام اٹھمقام کے بنتل شہداء چوک میں بھارت کی ریاستی دہشتگردی کیخلاف احتجاج کیا گیا۔ مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر بھارت کے زیر قبضہ جموںو کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کا نوٹس لینے کا مطالبہ درج تھا، احتجاج میں شریک نوجوانوں نے بھارتی حکومت اور قابض فوج کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کے آج جب کہ پوری دنیا میں انسانی حقوق کے تحفظ کے حوالے سے عالمی دن منایا جارہا ہے تو دوسری طرف بھارت نام نہاد جمہوریت کی آڑ میں ریاست جموں کشمیر کے نہتے عوام پر فوجی دہشتگردی مسلّط کرکے انسانی قدروں اور حقوق کی بدترین پامالی کررہا ہے۔ اس وقت کی دنیا گلوبل ویلج کی طرح ایک دوسرے سے جڑ کے رہ رہی ہے لیکن بھارت عالمی برادری کی آنکھوں میں دھول جھونک کر مقبوضہ کشمیر میں گزشتہ33 برسوں میں سوا لاکھ کے قریب کشمیری شہریوں کو قتل کرچکا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ ریاست میں انسانیت کا قتل عام جاری رکھا ہوا ہے، ظلم ہی ظلم ہے لیکن بھارت کو ان مظالم سے روکنے والا کوئی نہیں۔ بھارتی جیلوں میں اس وقت بھی ہزاروں کی تعداد میں کشمیری بزرگ، نوجوان، خواتین اور بچے ظلم و جبر کا شکار بنائے جا رہے ہیں۔ بھارتی فوجیوں نے ترقی اور انعامات کی لالچ میں جعلی فوجی مقابلوں میں کئی نوجوانوں کو شہید کیا۔
مقررین نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے سامنے یہ سوال رکھا کے جب بھارت دس لاکھ افواج کے ذریعے کشمیری شہریوں کے تمام انسانی، سماجی اور مذہبی حقوق بری طرح پامال کررہا ہے تو یہ عالمی ادارے خاموش کیوں ہیں۔ کیا کشمیر میں انسانیت کا قتل عام کرنے والے بھارتی فوجیوں کو کبھی انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔ انہوں نے اقوامِ متحدہ سے سوال دہرایا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی پر یہ عالمی ادارہ چپ کیوں ہے۔ ان کا کہنا تھا کے بھارتی جنگی جرائم پر اقوامِ عالم کی خاموشی کو کشمیری عوام بھارتی جانبداری سے تعبیر کررہے ہیں۔ انہوں نے دنیا سے مطالبہ کیا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے قیام کے لیے مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کی مطابق حل کیا جانا ضروری ہے۔ جبکہ کشمیر میں نہتے شہریوں کے قتل عام میں ملوث بھارتی فوجیوں کو عالمی عدالت انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جانا حقیقت میں انسانی حقوق کی پاسداری ہوگی۔ لمحۂ فکریہ یہ ہے کہ بھارتی فوج  کے ہاتھوں کشمیری بچوں، بچیوں اور نوجوانوں کو پیلٹ گنوں سے نشانہ بناکران کی بینائی چھینی اور چہرے بگاڑے جارہے ہیں۔ بھارتی جیلوں میں اس وقت بھی ہزاروں کی تعداد میں کشمیری بزرگ، نوجوان، خواتین اور بچے اسیری میں ظلم و جبر کا شکار بنائے جا رہے ہیں۔ بھارتی فوجیوں نے ترقی اور انعامات کی لالچ میں مچھل، شوپیان، سرینگر سمیت درجنوں جعلی فوجی مقابلوں میں کئی نوجوانوں کو شہید کیا۔ تنظیم کے سربراہ نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے سامنے یہ سوال رکھا کہ جب بھارت دس لاکھ افواج کے ذریعے کشمیری شہریوں کے تمام انسانی، سماجی اور مذہبی حقوق بری طرح پامال کررہا ہے تو یہ عالمی ادارے خاموش کیوں ہیں؟ کیا کشمیر میں انسانیت کا قتل عام کرنے والے بھارتی فوجیوں کو کبھی انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔ انہوں نے اقوامِ متحدہ سے سوال دہرایا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالی پر یہ عالمی ادارہ چپ کیوں ہے۔ انکا کہنا تھا کے بھارتی جنگی جرائم پر اقوامِ عالم کی خاموشی کو کشمیری عوام بھارتی جانبداری سے تعبیر کررہے ہیں۔ انہوں نے دنیا سے مطالبہ کیا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے قیام کے لیے مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کیا جانا ضروری ہے جبکہ کشمیر میں نہتے شہریوں کے قتل عام میں ملوث بھارتی فوجیوں کو عالمی عدالت انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جانا حقیقت میں انسانی حقوق کی پاسداری ہوگی۔جنوبی ایشیا میں سب سے زیادہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بھارت کی جانب سے کشمیر میں جاری ہیں جہاں بھارتی فورسز نے 75سال سے کشمیریوں کو یرغمال بنارکھا ہے اور ان کی حالت زار سے اقوام متحدہ بخوبی واقف ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اعداد وشمار کے مطا بق کل آبادی کا38فیصد بچوں پرمشتمل ہے اور اس میں تین فیصد یتیم ہیں اگر یہ اعداد وشمار درست تسلیم کرلیے جائیں تو اس کامطلب یہ ہے کہ کشمیر میں بچوں کی تعداد 20لاکھ سے زائد اوریتیم بچوں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ سے زائد بنتی ہے اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کس قدرمظالم ڈھائے گئے۔اتنی بڑی یتیم بچوں کی تعداد شاید ہی کسی خطے میں ہو مگر کسی آزاد ذرائع سے اگرسروے کروایا جائے تو یتیم  بچوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہوگی۔اس سے اندازہ لگا لیجیے کہ جہاں کل آبادی کاتین فیصد یتیم بچوں پرہو تو بیوگان کی تعداد کتنی ہوگی۔ 
انسان کی تخلیق کے ساتھ ساتھ موت بھی فطری عمل ہے اور یہ ہرملک اور خطے میں موت اور پیدائش یکساں چل رہی ہے مگرکسی جگہ ایسا نہیں دیکھا گیا کہ شرح اموات اس قدرزیادہ ہو جائے۔مقبوضہ کشمیر میں طبعی اموات بہت کم ہیں ،زیادہ تر اموات بھارتی مظالم کا نشانہ بننے والوں کی ہی ہیں۔بھارتی مظالم کااگرصرف دو عشروں کا ہی جائزہ لیا جائے تو انسان کے رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں۔بھارتی فورسز نے تحریک آزادی کو د بانے کے لیے کشمیریوں کی نسل کشی کی،جنگی حربوں کے طورپر غیرقانونی حراست،اغوا، گھروں کے محاصرے، کرفیوکانفاذ،نہتے اور بے گناہ مسلمانوں پر فائرنگ، پیلٹ گنوں کااستعمال، جعلی پولیس مقابلے اور اس کے بعد ان کی اجتماعی قبریں بنانا،مساجد،مکانات اور دوکانوں کی مسماری،خواتین کی بے حرمتی،قتل،تشدد اور مارپیٹ کاسلسلہ ہنوز جاری ہے مگردنیا کے بڑے بڑے اصول پسند اور بڑے بڑے عالمی امن وانسانی حقوق کے چیمپیئن صرف بھارتی سے معاشی اور اقتصادی تعلقات کی وجہ سے خاموش ہیں ||


کالم نگار ایک کشمیری صحافی اور تجزیہ نگار ہیں جو مظفرآباد سے شائع ہونے والے ایک روزنامہ  کے ایڈیٹر اور سینٹرل پریس کلب مظفرآباد کے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل بھی ہیں۔
[email protected]