اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2024 20:58
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ روشن مستقبل کا سفر سی پیک اور پاکستانی معیشت کشمیر کا پاکستان سے ابدی رشتہ ہے میر علی شمالی وزیرستان میں جام شہادت نوش کرنے والے وزیر اعظم شہباز شریف کا کابینہ کے اہم ارکان کے ہمراہ جنرل ہیڈ کوارٹرز  راولپنڈی کا دورہ  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کی  ایس سی او ممبر ممالک کے سیمینار کے افتتاحی اجلاس میں شرکت  بحرین نیشنل گارڈ کے کمانڈر ایچ آر ایچ کی جوائنٹ سٹاف ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر دفاع کی یوم پاکستان میں شرکت اور آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی سٹاف کا ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا کا دورہ  آرمی چیف کا بلوچستان کے ضلع آواران کا دورہ  پاک فوج کی جانب سے خیبر، سوات، کما نڈر پشاور کورکا بنوں(جا نی خیل)اور ضلع شمالی وزیرستان کادورہ ڈاکیارڈ میں جدید پورٹل کرین کا افتتاح سائبر مشق کا انعقاد اٹلی کے وفد کا دورہ ٔ  ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد  ملٹری کالج سوئی بلوچستان میں بلوچ کلچر ڈے کا انعقاد جشن بہاراں اوکاڑہ گیریژن-    2024 غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ پاک فوج کی جانب سے مظفر گڑھ میں فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد پہلی یوم پاکستان پریڈ انتشار سے استحکام تک کا سفر خون شہداء مقدم ہے انتہا پسندی اور دہشت گردی کا ریاستی چیلنج بے لگام سوشل میڈیا اور ڈس انفارمیشن  سوشل میڈیا۔ قومی و ملکی ترقی میں مثبت کردار ادا کر سکتا ہے تحریک ''انڈیا آئوٹ'' بھارت کی علاقائی بالادستی کا خواب چکنا چور بھارت کا اعتراف جرم اور دہشت گردی کی سرپرستی  بھارتی عزائم ۔۔۔ عالمی امن کے لیے آزمائش !  وفا جن کی وراثت ہو مودی کے بھارت میں کسان سراپا احتجاج پاک سعودی دوستی کی نئی جہتیں آزاد کشمیر میں سعودی تعاون سے جاری منصوبے پاسبان حریت پاکستان میں زرعی انقلاب اور اسکے ثمرات بلوچستان: تعلیم کے فروغ میں کیڈٹ کالجوں کا کردار ماحولیاتی تبدیلیاں اور انسانی صحت گمنام سپاہی  شہ پر شہیدوں کے لہو سے جو زمیں سیراب ہوتی ہے امن کے سفیر دنیا میں قیام امن کے لیے پاکستانی امن دستوں کی خدمات  ہیں تلخ بہت بندئہ مزدور کے اوقات سرمایہ و محنت گلگت بلتستان کی دیومالائی سرزمین بلوچستان کے تاریخی ،تہذیبی وسیاحتی مقامات یادیں پی اے ایف اکیڈمی اصغر خان میں 149ویں جی ڈی (پی)، 95ویں انجینئرنگ، 105ویں ایئر ڈیفنس، 25ویں اے اینڈ ایس ڈی، آٹھویں لاگ اور 131ویں کمبیٹ سپورٹ کورسز کی گریجویشن تقریب  پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول میں 149ویں پی ایم اے لانگ کورس، 14ویں مجاہد کورس، 68ویں انٹیگریٹڈ کورس اور 23ویں لیڈی کیڈٹ کورس کے کیڈٹس کی پاسنگ آئوٹ پریڈ  ترک فوج کے چیف آف دی جنرل سٹاف کی جی ایچ کیومیں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  سعودی عرب کے وزیر خارجہ کی وفد کے ہمراہ آرمی چیف سے ملاقات کی گرین پاکستان انیشیٹو کانفرنس  چیف آف آرمی سٹاف نے فرنٹ لائن پر جوانوں کے ہمراہ نماز عید اداکی چیف آف آرمی سٹاف سے راولپنڈی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی ملاقات چیف آف ترکش جنرل سٹاف کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات ساحلی مکینوں میں راشن کی تقسیم پشاور میں شمالی وزیرستان یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد ملٹری کالجز کے کیڈٹس کا دورہ قازقستان پاکستان آرمی ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ 2023/24 مظفر گڑھ گورنمنٹ پوسٹ گریجویٹ کالج کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ   خوشحال پاکستان ایس آئی ایف سی کے منصوبوں میں غیرملکی سرمایہ کاری معاشی استحکام اورتیزرفتار ترقی کامنصوبہ اے پاک وطن خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (SIFC)کا قیام  ایک تاریخی سنگ میل  بہار آئی گرین پاکستان پروگرام: حال اور مستقبل ایس آئی ایف سی کے تحت آئی ٹی سیکٹر میں اقدامات قومی ترانہ ایس آئی  ایف سی کے تحت توانائی کے شعبے کی بحالی گرین پاکستان انیشیٹو بھارت کا کشمیر پر غا صبانہ قبضہ اور جبراً کشمیری تشخص کو مٹانے کی کوشش  بھارت کا انتخابی بخار اور علاقائی امن کو لاحق خطرات  میڈ اِن انڈیا کا خواب چکنا چور یوم تکبیر......دفاع ناقابل تسخیر منشیات کا تدارک  آنچ نہ آنے دیں گے وطن پر کبھی شہادت کی عظمت "زورآور سپاہی"  نغمہ خاندانی منصوبہ بندی  نگلیریا فائولیری (دماغ کھانے والا امیبا) سپہ گری پیشہ نہیں عبادت ہے افواجِ پاکستان کی محبت میں سرشار مجسمہ ساز بانگِ درا  __  مشاہیرِ ادب کی نظر میں  چُنج آپریشن۔ٹیٹوال سیکٹر جیمز ویب ٹیلی سکوپ اور کائنات کا آغاز سرمایۂ وطن راستے کا سراغ آزاد کشمیر کے شہدا اور غازیوں کو سلام  وزیراعظم  پاکستان لیاقت علی خان کا دورۂ کشمیر1949-  ترک لینڈ فورسز کے کمانڈرکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کاپاکستان نیوی وار کالج لاہور میں 53ویں پی این سٹاف کورس کے شرکا ء سے خطاب  کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے ،جنرل سید عاصم منیر چیف آف آرمی سٹاف کی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی وفات پر اظہار تعزیت پاکستان ہاکی ٹیم کی جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات باکسنگ لیجنڈ عامر خان اور مارشل آرٹس چیمپیئن شاہ زیب رند کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات  جنرل مائیکل ایرک کوریلا، کمانڈر یونائیٹڈ سٹیٹس(یو ایس)سینٹ کام کی جی ایچ کیو میں آرمی چیف سے ملاقات  ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کے سربراہ جنرل اینگس جے کیمبل کی جنرل ہیڈکوارٹرز میں آرمی چیف سے ملاقات پاک فضائیہ کے سربراہ کا دورۂ عراق،اعلیٰ سطحی وفود سے ملاقات نیوی سیل کورس پاسنگ آئوٹ پریڈ پاکستان نیوی روشن جہانگیر خان سکواش کمپلیکس کے تربیت یافتہ کھلاڑی حذیفہ شاہد کی عالمی سطح پر کامیابی پی این فری میڈیکل  کیمپ کا انعقاد ڈائریکٹر جنرل ایچ آر ڈی کا دورۂ ملٹری کالج سوئی بلوچستان کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کور کا النور اسپیشل چلڈرن سکول اوکاڑہ کا دورہ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد، لیہ کیمپس کے طلباء اور فیکلٹی کا ملتان گیریژن کا دورہ منگلا گریژن میں "ایک دن پاک فوج کے ساتھ" کا انعقاد یوتھ ایکسچینج پروگرام کے تحت نیپالی کیڈٹس کا ملٹری کالج مری کا دورہ تقریبِ تقسیمِ اعزازات شہدائے وطن کی یاد میں الحمرا آرٹس کونسل لاہور میں شاندار تقریب کمانڈر سدرن کمانڈ اورملتان کورکا خیر پور ٹامیوالی  کا دورہ مستحکم اور باوقار پاکستان سکیورٹی فورسز کی کارروائیوں اور قربانیوں کا سلسلہ سیاچن دہشت گردی کے سد ِباب کے لئے فورسزکا کردار سنو شہیدو افغان مہاجرین کی وطن واپسی، ایران بھی پاکستان کے نقش قدم پر  مقبوضہ کشمیر … شہادتوں کی لازوال داستان  معدنیات اور کان کنی کے شعبوں میں چینی فرم کی سرمایہ کاری مودی کو مختلف محاذوں پر ناکامی کا سامنا سوشل میڈیا کے مثبت اور درست استعمال کی اہمیت مدینے کی گلیوں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات ماحولیاتی تغیر پاکستان کادفاعی بجٹ اورمفروضے عزم افواج پاکستان پاک بھارت دفاعی بجٹ ۲۵ - ۲۰۲۴ کا موازنہ  ریاستی سطح پر معاشی چیلنجز اور معاشی ترقی کی امنگ فوجی پاکستان کا آبی ذخائر کا تحفظ آبادی کا عالمی دن اور ہماری ذمہ داریاں بُجھ تو جاؤں گا مگر صبح کر جاؤں گا  شہید جاتے ہیں جنت کو ،گھر نہیں آتے ہم تجھ پہ لٹائیں تن من دھن بانگِ درا کا مہکتا ہوا نعتیہ رنگ  مکاتیب اقبال ملنے کے نہیں نایاب ہیں ہم ذرامظفر آباد تک ہم فوجی تھے ہیں اور رہیں گے راولپنڈی میں پاکستان آرمی میوزیم کا قیام۔1961 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا ترکیہ کا سرکاری دورہ چیف آف ڈیفنس فورسز آسٹریلیا کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کا عیدالاضحی پردورۂ لائن آف کنٹرول  چیف آف آرمی سٹاف کی ضلع خیبر میں شہید جوانوں کی نماز جنازہ میں شرکت ایئر چیف کا کمانڈ اینڈ سٹاف کالج کوئٹہ کا دورہ کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آبادکے ساہیوال کیمپس کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ گوادر کے اساتذہ اورطلبہ کاپی این ایس شاہجہاں کا مطالعاتی دورہ سیلرز پاسنگ آئوٹ پریڈ کمانڈر پشاور کور کی دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کرنے والے انسداد دہشتگردی سکواڈ کے جوانوں سے ملاقات کما نڈر پشاور کور کا شمالی و جنوبی وزیرستان کے اضلاع اور چترال کادورہ کمانڈر سدرن کمانڈ اور ملتان کور کا واٹر مین شپ ٹریننگ کا دورہ کیڈٹ کالج اوکاڑہ کی فیکلٹی اور طلباء کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ انٹر سروسز باکسنگ چیمپیئن شپ 2024 پاک میرینز پاسنگ آؤٹ پریڈ  ہلال جولائی کے شمارے میں سوشل میڈیا کے حوالے سے مضمون ا د ا ر یہ عزمِ بقائے وطن قیام پاکستان سے استحکامِ پاکستان تک  روشنی کا ایک سفر  پاکستان قائد اعظم کی بصیرت کی روشنی میں ترانہ آزادی کے محافظ یوم آزادی اور شہیدوں کے ورثاء کے جذبات  اے ارض وطن وطن سے محبت ایمان کا حصّہ پاکستان سے پیار کریں 5اگست 2019ء کا سانحہء کشمیر 1948بھارتی مظالم اورکشمیریوں کے حقوق کا استحصال کشمیریوں کی شہادت سے عبارت جدوجہدِ آزادی افغان مہاجرین کی واپسی ، پاکستان کا مؤقف اور عالمی برادری کی لاتعلقی بھارتی مسلمان مودی کے مظالم کاشکار  نریندرمودی کا سکھ رہنمائوں کی ٹارگٹ کلنگ کمال ترک نہیں آب و گل سے مہجوری بھارت کوہزیمت کا سامنا ڈیجیٹل دہشت گردی آرٹیفشل انٹیلی جنس ، مستقبل کی دنیا یا دنیا کا مستقبل ڈیٹا سائنس اورمصنوعی ذہانت کے اثرات علم ٹولو دا پارہ تعلیم سب کے لیے اُمید سپیشل ایجوکیشن مرکز کوئٹہ میرا انمول ہیرا دل سے نکلے گی نہ مرکر بھی وطن کی الفت ہر کسی کو میسر نہیں رتبہ شہادت کا شہادت ہمارا ورثہ ہے سیاحوں کی جنت پاکستان دیس میرا پاکستان 12  نوجوانوں کا عالمی دن مرحبا پاکستان 14تیسرا یومِ آزادی و جشنِ استقلال 1949 جنرل ساحر شمشاد مرزا کی پیپلز لبریشن آرمی کے 97 ویں یوم تاسیس کی یادگاری تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت  چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کادورہ ٔروس  پاک فوج اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے درمیان تعلقات مضبوط ہیں۔ جنرل سید عاصم منیر کیپٹن محمد اسامہ بن ارشد شہید کی نماز جنازہ چکلالہ گیریژن راولپنڈی میں ادا کی گئی کمانڈر کراچی کور کا فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ پاک امریکا رائفل کمپنی ایکسچینج مشق 2024 وفاقی وزیر برائے بحری اُمورکا دورۂ گوادر پی این فری میڈیکل کیمپس علاقائی تجارت کے فروغ میں این ایل سی کا کردار البرق ڈویژن میںتقریبِ فلسفہ اقبال  لاہور گیریژن یونیورسٹی میں  منشیات کے نقصانات سے آگاہی کے لیے اسٹیج ڈراما پیش کیا گیا دفاعِ وطن  دفاع وطن مقدم ہے  نگاہ شوق جنگِ ستمبر کی اَنمٹ یادیں…! محاذِچونڈہ ۔بھارتی ٹینکوں کا قبرستان جنگ ستمبر65ء چند بہادر سپوتوں کا تذکرہ  یوم دفاع پاکستان اِک ولولۂ تازہ خراج تحسین 1965پاک بھارت جنگ میں معرکۂ ستمبر جنگ ستمبر1965 افکار کے خزانے مرحبا پاکستان ہم زندہ قوم ہیں وہ ہے ایک محافظ عزم ِاستحکام، انسدادِ دہشت گردی کی ایک مؤثر حکمتِ عملی بھارت کے شیطانی عزائم اور مسلمان۔۔ مرے وطن کا ہر دیگر ممالک میں بھارتی ایماء پر قتل و غارت پاکستانی ہیرو ارشد ندیم اور بھارتی پروپیگنڈا خاک ِوطن نہ ہوگا رائیگاں خون شہیدان وطن ہر گز ویسٹ مینجمنٹ (Waste Management) میں پاک فوج کا کردار فالج (سٹروک)کے خطرے کو کم کیسے کیا جا سکتا ہے اقوام متحدہ کے پرچم تلے پاکستان کے امن دستوں کی خدمات  بانگ درا اور نسل نو مرے وطن کے جری جوانو مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ صوبیدار محمد یو سف شہید ہم نے اپنے خون سے لکھا ہے اِک تابندہ باب چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا برطانیہ کا دورہ اولمپک ریکارڈ ہولڈر ارشد ندیم کی چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر کا یوم آزادی کے موقع پر پاک فوج کے سابق فوجیوں کے اعزاز میں ایک شاندار استقبالیہ  امام مسجد نبوی ۖکی جنرل ہیڈکوارٹرز میں چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات  ہارورڈ بزنس سکول کے طلباکے ایک وفد کی جنرل ہیڈ کوارٹرز میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقات  اولمپیئن ارشد ندیم کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے آرمی آڈیٹوریم جی ایچ کیو میں چیف آف آرمی سٹاف کی طرف سے تقریب کا اہتمام عراقی وفد نے فضائیہ کے ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا ضلع خانیوال کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء اور فیکلٹی کا اوکاڑہ گیریژن کا دورہ کور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل بابر افتخارکا ائیر ڈیفنس تربیتی مشقوں کا معائنہ پشاورگیریژن میں پرچم کشائی کی تقریب فورتھ ورلڈ ملٹری کیڈٹ گیمز ملتان اور اوکاڑہ گیریژنز میں جشن آزادی کی تقریبات
Advertisements

ملیحہ سید

مضمون نگارصحافی،کالمسٹ ، فکشن رائٹراور شاعرہ ہیں، سماجی اور غیر سماجی موضوعات پرکئی قومی اخبارات اور ماھانہ مجلّوں کے لئے لکھتی ہیں۔ [email protected]

Advertisements

ہلال اردو

عالمی یوم ماحولیات اور پاکستان

جون 2022

دنیا اس وقت بدلتے موسم، قدرتی آفات اور پوسٹ کرونا وائرس کی تباہ کاریوں سے گزر رہی ہے۔ یہ وہ مسائل ہیں جو بلا تخصیص رنگ و نسل اورملک و قوم کرہ ارض کو اپنی لپیٹ میں لیے ہوئے ہیں، جن پر انسانوں نے اپنے اختلافات بھلا کر ہی کام کرنا ہے کیونکہ آج کا انسان اپنا سب سے بڑا دشمن خود ہے ۔ اس کی ہوس اور لالچ نے نہ صرف اس کے اپنے لیے بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے جو مسائل پیدا کر دئیے ہیں ان سے نبردآزما ہونے کے لیے ہمیں بطورِ انسان ہی کام کرنا پڑے گا۔ کوئی مخصوص گروہ، ملک یا قوم وہ بگاڑ احسن طریقے سے ٹھیک نہیں کر سکتی جس کے ذمہ دار سب انسان ہوں۔انسانی زندگی کی بقا زمین، ہوا اور پانی کے ساتھ ساتھ لاتعداد اقسام کے جنگلوں، پیڑ، پودوں، جانوروں، پرندوں، کیڑے مکوڑوں، سمندروں، ندیوں، تالابوں پر منحصر ہے۔یعنی کرہ ارض پر نظام قدرت کے عطا کردہ فطری عطیات اور وسائل پر ہی انسانی زندگی کا دارومدار ہے۔ لیکن افسوس ہے کہ انسان ہی قدرت کے ان بیش بہا عطیات کی اہمیت و افادیت کو نظر انداز کر بیٹھا ہے۔ اس رویے نے کرہ ارض پر موجود انسانوں، حیوانات اور نباتات کو بہت ہی سنگین اور تشویشناک حالات میں مبتلا کر رکھا ہے۔ قدرت کے فطری ماحول کے توازن کو برقرار رکھنے میں ہم انسان دن بدن ناکام ثابت ہوتے جا رہے ہیں۔ جن کے منفی اثرات کا سامنا موجودہ نسل بھگت رہی ہے اور یہی حال رہا تو آنے والی نسلیں زیادہ شدت سے ان نقصانات کو بھگتیں گی۔ایک سروے کے مطابق بڑھتی فضائی آلودگی سے ہر سال عالمی سطح پر 70 لاکھ سے زیادہ افراد کی ہلاکت ہو رہی ہے اور کئی لاکھ لوگ دمہ، کینسر اور دیگر کئی طرح کے امراض کا شکار ہو رہے ہیں۔
 عالمی یوم ماحولیات ہر سال 5 جون کو منایا جاتا ہے۔ عالمی یوم ماحولیات کا مقصد آلودگی کی بڑھتی ہوئی سطح اور ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ماحول کو لاحق خطرے کے بارے میں شعور اجاگر کرنا ہے۔ پہلا عالمی یوم ماحولیات 1974 میں منایا گیا ، جس نے ماحول میں مثبت تبدیلی کے لیے ایک عالمی پلیٹ فارم دیا۔پہلے عالمی یوم ماحولیات کا موضوع ''صرف ایک زمین'' تھا۔ اقوام متحدہ نے 5 جون کو عالمی یوم ماحولیات کے طور پر منانے کے لیے نامزد کیا تاکہ آلودگی کی وجہ سے ماحول کو ممکنہ نقصان سے بچانے کی ضرورت پر توجہ مبذول کروائی جا سکے۔ اس دن حکومتیں ، این جی اوز اور شہری ماحول کے تحفظ اور ماحول پر انسانی سرگرمیوں کے اثرات کے متعلق شعور کی آگاہی میں اپنا اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔ 1974سے تاحال یہ دن منانے کے کسی حد تک مثبت نتائج و اثرات صرف ایسے ممالک میں دیکھنے کو ملے ہیں، جہاں کی حکومت اور عوام نے انسانی بقا کے اس اہم مسئلے پر سنجیدگی دکھائی۔ لیکن ان ممالک میں جہاں انسانی آبادی بہت تیزی سے بڑھ رہی ہے اور صنعتی ترقی کی رفتار بھی تیز ہے، وہاں ماحولیات کی سنگینی کو نظر انداز کیا گیا ہے جس کے مضر اور منفی نتائج ان ممالک میں زیادہ نظر آ رہے ہیں۔ اقوام متحدہ بار بار اس عالمی مسئلہ کے سلسلے میں خبردار کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ عالمی سطح پر مختلف وجوہات اور عدم توجہی کے باعث ماحول بہت تیزی سے زہریلا ہوتا جا رہا ہے۔ جس کی وجہ سے ہر سال لاکھوں انسان ہلاک ہو رہے ہیں اور مختلف قسم کے امراضکا شکار ہو رہے ہیں۔
United Nation Environment Assembly کی ایک رپورٹ میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے دنیا بھر میں تیزی سے معدوم ہوتے جانور، نباتات، انسانی آبادی میں بے تحاشہ اضافہ کے باعث آلودہ فضا اور پلاسٹک کے استعمال، نامیاتی کھاد اور پانی میں ہارمونز میں تبدیلی لانے والے کیمیائی مواد کی موجودگی کو دنیا اس کے ماحول اور اس کی آبادی کے لیے سنگین خطرات قرار دیا گیا ہے۔ یہ رپورٹ ایمسٹرڈیم اور لندن سے تعلق رکھنے والے دو انوائرمینٹل سائنسدانوں جوستیا گپتا اور پال ایکنز نے مرتب کی تھی۔ ان سائنسدانوں کے مطابق دنیا میں فضائی آلودگی سے ہرسال 70 لاکھ افراد کی موت ہو رہی ہے اور اس سے معاشرے کو 50 کھرب ڈالر سالانہ کا نقصان برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ ان کے مطابق آبی آلودگی کے باعث ہونے والے متعلقہ امراض ہر سال مزید 14 لاکھ انسانی زندگیوں کو نگل ر ہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ دنیا کے درجہ حرارت میں بھی بڑی تیزی سے اضافہ اور حیاتیاتی تنوع میں آنے والی کمی انسانوں کو درپیش سنگین ترین خطرات ہیں جو مسلسل کئی طرح سے انسانی زندگی پر منفی اثرات مرتب کر رہے ہیں۔ ماحولیاتی تبدیلی کے باعث دنیا کی زر خیزی بھی شدت سے متاثر ہو رہی ہے اور زمین تیزی سے بنجر اور بے کار ہوتی جا رہی ہے۔ ماہرین کے مطابق اس وقت زمین کے کل رقبے کا 29 فیصد ایسا ہے جن پر فصل اگانا مشکل ہے۔ عالمی سطح پر بڑھتی آلودگی کے باعث زمینی، فضائی اور سمندری آبادی پر بھی خطرات بہت شدت سے منڈلا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں ورلڈ وائلڈ فنڈ کی جانب سے بھی جاری کردہ Living Planet نامی رپورٹ میں حیران کن اعداد شمار پیش کیے گئے ہیں۔ عالمی سطح پر ماحولیات کے بڑھتے خطرات کے مد نظر اقوام متحدہ نے 1987  میں یہ طے کیا تھا کہ دنیا کے مختلف ممالک کو ماحولیات کے سنگین صورت حال سے متنبہ کرنے اور ان کے تدارک کے لیے ہر سال دنیا کے مختلف ممالک میں کسی ایک ملک میں مؤثر تھیم کے ساتھ عالمی یوم ماحولیات کے انعقاد کی میزبانی دی جائے اور اسی تھیم پر پوری دنیا میں ماحولیات کو سازگار بنانے کی کوشش ہو۔
اس پس منظر میں گزشتہ سال 5 جون عالمی یوم ماحولیات کی میزبانی پاکستان کے حصے میں آئی تھی جو پاکستان کے لیے ایک اعزاز اور ملک کی ماحول دوست پالیسیوں کااعتراف بھی تھا۔اس عمل کی سربراہی موسمیاتی تبدیلی کی وزارت نے کی تھی۔ عالمی حدت کا سبب بننے والی گرین ہائوس گیسز میں پاکستان کاحصہ ایک فیصد کے قریب ہے۔تاہم پاکستان گلوبل وارمنگ سے متاثرہ دس سرفہرست ممالک میں شامل ہے۔ گزشتہ سال اس دن کا موضوع''ماحولیاتی نظام کی بحالی اور فطرت کے ساتھ اپنے تعلقات کو دوبارہ قائم کرنے پر توجہ دینا''تھا۔گزشتہ سال اقوام متحدہ کی موجودہ دہائی سے متعلق ماحولیاتی نظام کی بحالی 2030 - 2021 کا باضابطہ آغاز بھی ہو گیا تھا۔ دوسری جانب گلوبل کلائمیٹ رسک انڈکس کے مطابق پچھلی دو دہائیوں کے دوران صرف ماحولیاتی اثرات کی وجہ سے پاکستان کا تین ارب اسی کروڑ ڈالر کے قریب مالی نقصان ہوا اور دس ہزار کے قریب جانیں اس المیے کی نذر ہو گئیں۔ آب و ہوا میں تبدیلی اور ماحولیاتی تحفظ کی سرگرمیاں کو مزید فروغ دینا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے جس سے مزید پہلو تہی نہیں برتی جا سکتی۔ یونیورسٹی آف شکاگو میں دنیا بھر کے ممالک میں فضائی آلودگی کے بارے میں ہونے والی ایک تحقیق (2021) کے اعداد و شمار کے مطابق لاہور میں رہنے والے افراد کی زندگی چار سال کم ہو رہی ہے۔ جبکہ ماحولیاتی آلودگی کے باعث پاکستان کے شہریوں کی زندگی میں اوسط نو ماہ کی کمی ہو رہی ہے۔ایک نئی تحقیق میں پیش کیے گئے اندازوں کے مطابق فضائی آلودگی کی وجہ سے دنیا بھر میں لوگوں کی اوسط عمر میں 3 سال کی کمی آرہی ہے۔ محققین کا خیال ہے کہ 2015 میں آلودگی کی وجہ سے 88 لاکھ اموات قبل از وقت واقع ہوئیں جو سگریٹ نوشی کی وجہ سے ہونے والی اموات سے بھی زیادہ ہیں۔
جیسا کہ پہلے بتایا کہ پاکستان گلوبل وارمنگ کے پہلے دس متاثرہ ممالک میں شامل ہے۔ پچھلے کچھ عرصے سے پاکستان، خصوصاً پنجاب کی فضا میں اسموگ کی آمیزش کا مسئلہ تو بہت ہی سنگین ہو گیا ہے اور ان علاقوں میں رہائش پذیر افراد سانس اور جِلدی امراض کا شکار تو ہو رہے ہیں جبکہ ان کے پھیپھڑے بھی اس آلودگی سے بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ نیز، ملک کے دیگر شہروں، خصوصاً کراچی، لاہور، گوجرانوالہ، گجرات، سیال کوٹ، فیصل آباد، ملتان، کوئٹہ اور پشاور میں بھی فضائی آلودگی کی مقدار بین الاقوامی معیار سے کہیں زیادہ ہے۔پاکستان کے بڑے شہروں پر نظر ڈالیں، تو جا بہ جا گندگی، غلاظت، کوڑے کرکٹ کے انبار نظر آتے ہیں۔ پولیتھین بیگز سیوریج لائن بلاک کرنے کا سبب بنتے ہیں، جس کی وجہ سے گٹروں کا پانی سڑکوں پر پھیل جاتا ہے اور ان پر بیٹھنے والی مکھیاں اور دیگر حشرات بیماریاں پھیلانے کا باعث بنتے ہیں۔ پھر ملک میں ماحولیاتی آلودگی کا ایک بڑا سبب کارخانے بھی ہیں، جن پر کوئی محکمہ ایکشن نہیں لیتا۔
ہمارا دریائی پانی کے لیے کلیدی انحصار ہمالیہ اور قراقرم کے سلسلے کے گلیشیرز پر ہے مگر بڑھتی ہوئی عالمی حدت ان گلیشیرز پر شدید منفی اثرات مرتب کر رہی ہے ۔نہ صرف یہ کہ گلیشیرز تیزی سے پگھل رہے ہیں بلکہ ہر سال برف کی مقدار میں بھی کمی آ رہی ہے۔ماحولیاتی حدت کی وجہ سے گلیشیر تیزی سے پگھلنے اور پھٹنے کے واقعات سے جو سیلاب اور تباہی آ تی ہے وہ اس کے علاوہ ہے۔عالمی حدت کے پاکستان پر منفی اثرات نیا مسئلہ نہیں تھا تاہم اس جانب بروقت توجہ نہیں دی جاسکی جس کی وجہ سے مناسب حکومتی پالیسی اور عوامی رائے بنانے میں تاخیر ہوئی۔ اس حوالے سے پاکستان کا  ''بلین ٹری منصوبہ '' اور''گرین پاکستان کا انیشی ایٹو'' یہ قابل تعریف ہیں ۔اگرچہ یہ اقدامات کافی نہیں ہیں ۔پاکستان کو ماحولیاتی بہتری اور گرین ہائوس گیسز کی مقدار کم کرنے کے لیے ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ابھی بہت کام کی ضرورت ہے۔جرمن واچ کے مطابق ، گزشتہ 20 سال میں پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثرہ ٹاپ ٹین ممالک میں شامل ہے۔جس کی وجوہات میں 2010 کے بعد سے آنے والے سیلابوں کا اثر ، بدترین خشک سالی (1998-2002)  تھرپارکر اور چولستان میں حالیہ خشک سالی ، کراچی میں گرمی کی شدید لہر جولائی 2015 ، اسلام آباد جون 2016 میں شدید آندھی کے طوفان، ملک کے شمالی حصوں میں لینڈ سلائیڈنگ اور گلیشیر لیک آؤٹ برسٹ سیلاب (جی ایل او ایف)کے واقعات شامل ہیں۔بلکہ پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں کے چند بڑے خطرات ہیں جن میں بارش ، شدید سیلاب ،خشک سالی کا سبب بننے والے غیر معمولی مون سون بارشوں کے ساتھ ساتھ ، موسم کی  شدت میں اضافہ، گلوبل وارمنگ کی وجہ سے ہندوکش  قراقرم  ہمالیہ گلیشیئرز لیک آؤٹ برسٹ یا آلودگی، کاربن ذخائر سے دریائے سندھ کے نظام میں آلودگی  سے پانی کو خطرہ شامل ہیں۔
 درجہ حرارت میں اضافہ  کے نتیجے میں گرمی اور پانی کے تناو ٔمیں اضافہ ، خاص طور پر سوکھے اور نیم بنجر علاقوں میں زراعت کی پیداوار پر منفی اثرات پڑنا ۔آب و ہوا کے حالات میں تیزی سے تبدیلی سے جنگلا ت میں کمی ، صحت کے خطرات اور آب و ہوا میں تبدیلی کے عوامل شامل ہیں۔ حکومت پاکستان نے اب موسمیاتی تبدیلی کے مختلف پہلوؤں بشمول اہم پالیسی اور آب و ہوا سے متعلقہ مداخلتوں کو حل کرنے کی حکمت عملی اپناتے ہوئے پالیسی فریم ورک تیار کرنے کی کوششیں شروع کر دی ہے تاکہ پاکستان میں آلودگی کے ان بڑھتے ہوئے مسائل پر قابو پایا جا سکے جن میں ہر گزرتے دن اضافہ ہو رہا ہے ۔ پاکستان بہرحال موسمیاتی تبدیلیوں سے مستقل طور پر متاثرہ ممالک میں شامل ہے اور ماحولیاتی آلودگی کے حوالے سے کام کرنے والے عالمی اداروں کا کہنا ہے کہ ان موسمیاتی تبدیلیوں سے پیدا ہونے والے خطرات کو کم کرنا بہت بڑا چیلنج ہے۔نیز کرہ ارض کو ماحولیاتی آلودگی سے پاک کرنے کے لیے مربوط کوششیں ازحد ضروری ہیں تاکہ آئندہ نسلوں کو ناقابلِ تلافی نقصان سے بچایا جا سکے ۔ اگرچہ حکومتیں ان مسائل سے نمٹنے کے لیے بھرپور کوششیں کررہی ہیں تاہم عوام کو بھی چاہیے کہ وہ ان کوششوں میں حکومتوں کا ساتھ دیں کیونکہ ماحولیاتی آلودگی کسی ایک کا نہیں، ہم سب کا مسئلہ ہے۔ ||


 مضمون نگار شعبہ صحافت سے وابستہ ہیں اور ایک اخبار میں کالم بھی لکھتی ہیں۔
[email protected]


 

ملیحہ سید

مضمون نگارصحافی،کالمسٹ ، فکشن رائٹراور شاعرہ ہیں، سماجی اور غیر سماجی موضوعات پرکئی قومی اخبارات اور ماھانہ مجلّوں کے لئے لکھتی ہیں۔ [email protected]

Advertisements