اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 02:35
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ پُر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد بھارت میں اقلیتوں پر ظلم: ایک جمہوری ملک کا گرتا ہوا پردہ ریاستِ پاکستان اورجدوجہد ِکشمیر 2025 ۔پاکستان کو درپیش چیلنجز اور کائونٹر اسٹریٹجی  پیام صبح   دہشت گردی سے نمٹنے میں افواجِ پاکستان کا کردار شہید ہرنائی سی پیک 2025۔امکانات وتوقعات ذہن سازی ایک پیچیدہ اور خطرناک عمل کلائمیٹ چینج اور درپیش چیلنجز بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ففتھ جنریشن وار سوچ بدلو - مثبت سوچ کی طاقت بلوچستان میں سی پیک منصوبے پانی کی انسانی صحت اورماحولیاتی استحکام کے لیے اہمیت پاکستان میں نوجوانوں میں امراض قلب میں اضافہ کیوں داستان شہادت مرے وطن کا اے جانثارو کوہ پیمائوں کا مسکن ۔ نانگا پربت کی آغوش ا یف سی بلوچستان (سائوتھ)کی خدمات کا سفر جاری شہریوں کی ذمہ داریاں  اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ''کشور ناہید''۔۔ حقوقِ نسواں کی ایک توانا آواز نہ ستائش کی تمنا نہ صِلے کی پروا بسلسلہ بانگ درا کے سو سال  بانگ درا کا ظریفانہ سپہ گری میں سوا دو صدیوں کا سفر ورغلائے ہوئے ایک نوجوان کی کہانی پاکستانی پرچم دنیا بھر میں بلند کرنے والے جشنِ افواج پاکستان- 1960 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا جمہوریہ عراق کا سرکاری دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا اورماڑہ کے فارورڈ نیول آپریشنل بیس کا دورہ  چیف آف آرمی سٹاف، جنرل سید عاصم منیر کی نارووال اور سیالکوٹ کے قریب فیلڈ ٹریننگ مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کاوانا ، جنوبی وزیرستان کادورہ 26ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کا نیول ہیڈ کوارٹرز  کا دورہ نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے وفد کا دورہ نیول ہیڈ کوارٹرز جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات  گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا دورہ کمانڈر کراچی کور کا صالح پٹ میں تربیتی مشقوں اور پنوں عاقل چھائونی کا دورہ کمانڈر پشاور کورکی کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کی فیکلٹی  اور کیڈٹس کے ساتھ نشست مالاکنڈ یونیورسٹی کی طالبات کا پاک فوج کے ساتھ یادگار دن ملٹری کالج جہلم میں یوم ِ والدین کی تقریب کی روداد 52ویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2024 کا شاندار انعقاد    اوکاڑہ گیریژن میں البرق پنجاب ہاکی لیگ کا کامیاب انعقاد ملٹری کالج جہلم میں علامہ اقبال کے حوالے سے تقریب کا انعقاد حق خودرادیت ۔۔۔کشمیریوں کا بنیادی حق استصوابِ رائے۔۔مسئلہ کشمیر کا حتمی حل انتخابات کے بعد کشمیرکی موجودہ صورتحال سالِ رفتہ، جموں وکشمیر میں کیا بدلا یکجاں ہیں کشمیر بنے گا پاکستان آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ایک شاندار فضائی حربی معرکہ حسینہ واجد کی اقتدار سے رُخصتی کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز شائننگ انڈیا یا  ہندوتوا دہشت گرد خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل امیدوں، چیلنجز اور کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز کلام اقبال مدارس رجسٹریشن۔۔۔حقائق کے تناظر میں اُڑان پاکستان پاکستان میں اردو زبان کی ترویج وترقی امن کی اہمیت مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثارکروں ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن بڑھتی ہوئی آبادی، درپیش مسائل اور ان کا حل تھیلیسیمیا سے بچا ئوکیسے ممکن ہے ماحولیاتی آلودگی ایک بڑا چیلنج سانحہ مشرقی پاکستان مفروضے اور حقائق - ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع کردہ ایک موثر سعی لا حاصل کا قانون یہ زمانہ کیا ہے ترے سمند کی گرد ہے مولانا رومی کے افکار و خیالات کشمیر جنت شہید کی آخری پاکستان کا مستقل آئین۔1973 بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا کویت کا سرکاری دورہ بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے بنگلہ دیش کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی ملاقات بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ البرق ڈیژن اوکاڑہ کی طرف سے مسیحی برادری کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد سیلرز پاسنگ آؤٹ پریڈ پاک بحریہ فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کمانڈر سدرن کمانڈ و ملتان کور کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ خصوصی نشست نمل یونیورسٹی ملتان کیمپس اور یونیورسٹی آف لیہّ کے طلبہ و طا لبات اوراساتذہ کا مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں تقریبِ بزمِ اقبال کاانعقاد ملٹری کالج سوئی میں سالانہ یوم ِوالدین کی تقریب آل پاکستان ایف جی ای آئی ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب 2024ء اوکاڑہ گیریثر ن، النور اسپیشل چلڈرن سکول کے بچوں کے لیے یومِ پاکستان، عزم ِنو کا پیغام 40 ء کا پیمان، 47ء کا جذبہ 2025 کا وَلوَلہ حال و مقام قراردادِ پاکستان سے قیام ِپاکستان تک مینارِ پاکستان: فنِ تعمیر کا اعلیٰ نمونہ قبائلی علاقوں کی تعمیر نو میں پاک فوج کا کردار ڈیجیٹل حدبندی: انفرادی ذمہ داری سے قومی سا لمیت تک امن کے لیے متحد پاکستان نیوی کی کثیر الملکی مشق اور امن ڈائیلاگ ماہ رمضان اور محافظین پاکستان  نعت شریف سرمایۂ وطن لیفٹیننٹ ارسلان عالم ستی شہید (ستارہ بسالت) شمالی وزیرستان ۔پاک دھرتی کے چنداور سپوت امر ہوئے اے شہیدو تم وفاکی کائنات ہو سرحد کے پاسبان زیرو ویسٹ مینجمنٹ، وقت کی ایک ضرورت پاکستان کے سر کا تاج گلگت  بلتستان ماضی و مستقبل حجاب است ۔ پریشان اور غمگین ہونا چھوڑیے بلوچستان کے ماتھے کا جھو مر زیارت  مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ نیوٹن اور سائنس رومی اور اقبال کی فلسفیانہ بحث رشتوں کی اہمیت یومِ یکجہتی کشمیر اہل پاکستان کا فقید المثال دن قرار دادِ پاکستان چیف آف نیول سٹاف بنگلہ دیش کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  ریاستی سیکرٹری اور نائب وزیر دفاع ہنگری، کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورہ سعودی عرب   چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد  بنگلہ دیش کے چیف آف دی نیول سٹاف کی آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی اسٹاف کا نوجوان طلبا کے ایک اجتماع سے خطاب چیف آف آرمی سٹاف کادورۂ بلوچستان  نویں کثیر الملکی
Advertisements

ہلال اردو

مقبوضہ کشمیر: میڈیا بھی نشانے پر،صحافتی پابندیوں کا سامنا

فروری 2022

جنت نظیر خطے کے باسی بھی بے نظیر ہیں۔ کبھی اس کے نوجوان اپنے سینوں کو قابض فوج کی گولیوں سے سجاتے ہیں تو کبھی اس کے بچے اپنے بزرگوں کی لاشوں پر صدائے احتجاج بلند کرتے ہیں، کبھی اس کے جوانوں کو بھارتی فوج کے آگے ڈھال بنایا جاتا ہے تو کبھی اس کی بیٹیاں ان درندوں کے ہاتھوں اپنی عصمت گنوا تی ہیں لیکن حریت کے ترانے نہ ماضی میں کبھی تھمے، نہ اب خاموش ہو ئے۔ دنیا کی تاریخ کے صفحوں پر ایسی قوموں کے نقوش کم ہی ملتے ہیں جنہوں نے یوں جواں مردی سے استعمار کا مقابلہ کیا ہو ۔ 


رپورٹر کا جر م صرف اتنا ہی تھا کہ اس نے محض ایک ٹویٹ کیا تھاجس میں ایک حریت پسند کی شہادت پر ہونے والے احتجاج کی ویڈیو دکھائی گئی تھی ۔ عبرت کا نشان ایک صحافی ہی نہیں بلکہ پوری کشمیری صحافتی برادری کی تنظیم ''کشمیر پریس کلب ''کو بھی بنایا گیااورپہلے تو پولیس نے پریس کلب کی عمارت پر دھاوا بولا پھر 17جنوری کو اسے مکمل طور پر بند کر دیا گیا۔ 

 کشمیری مرد ہی نہیں خواتین صحافی بھی بھارتی ظلم کے نشانے پر ہیں اورعالمی ایوارڈ جیتنے والی مسرت زہراپرسوشل میڈیا پر کچھ تصاویر پوسٹ کر نے پر اپریل 2020ء میں ایسے الزامات کے تحت مقدمہ چلایا گیا جس کی سزا 7سال ہے۔ یوں بھارتی حکومت کی خواتین کے حوالے سے بھی پالیسی کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔


 بھارت نے روز اول سے ہی کشمیری عوام کو اپنے مظالم کا براہ راست نشانہ بنایا اور نہ صرف کشمیریوں کو شہید کیا گیا بلکہ خواتین کو زیادتیوں کا نشانہ بنایا گیااور بچوں پر بھی مظالم کیے گئے۔ خوفزدہ بھارتی حکومت کی جانب سے کشمیر میں بھارتی مظالم کا اندازہ ان اعداد و شمار سے باآسانی لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ 33برسوں کے دوران بھارتی مظالم سے 95ہزار 948کشمیری شہید ہوئے اور افسوسناک امر یہ ہے کہ ان میں سے 7ہزار 225کشمیریوں کو دوران حراست شہید کیا گیا۔ کشمیری شہادتوں سے مذکورہ عرصے کے دوران 22ہزار 940خواتین بیوہ اور ایک لاکھ 7ہزار857بچے یتیم ہوئے۔ بھارتی افواج نے نہ صرف کشمیریوں کی جدوجہد کو روکنے کے لیے شہادتوں کا سلسلہ جاری رکھا بلکہ ان کی اخلاقی پستی اورہوس کا اندازہ ان اعداد و شمار سے باآسانی لگایا جا سکتا ہے کہ 11ہزار 246خواتین بھارتی درندہ صفت فوج کی اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنیں۔ یہ امربھی قابل ذکر ہے کہ بھارت نے کشمیر کو ہمیشہ ایک دشمن سرزمین سمجھ کر ہی اپنی حکمت عملی وضع کی اور وہاں نہ صرف کشمیریوں کو شہید کیا گیا بلکہ املاک کو بھی شدید نقصان پہنچایا گیا 33برسوں کے دوران ایک لاکھ 10ہزار 451عمارتوں کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔ 
کشمیری کبھی بھی بھارتی مظالم سے خوفزدہ نہیں ہوئے اور انہوں نے تمام تر مظالم اور مشکلات کے باوجوداپنی جدوجہد کو جاری رکھا اور یہ واضح کیا کہ کشمیر صرف پاکستان کا ہی حصہ ہے اور بھارت کے مظالم ان کی جدوجہد کو نہیں روک سکتے۔ کشمیری اپنے شہیدوں کو پاکستانی پرچم میں لحد میں اتارتے ہیں اور پاکستان سے اپنی محبت اور وابستگی کا کھلم کھلا اظہار بھی کرتے ہیں۔ بھارت نے کشمیریوں کی جدوجہد اور ان کی پاکستان سے محبت کو دنیا کے سامنے آنے سے روکنے کے لیے اگر ایک طرف براہ راست کشمیریوں کو نشانہ بنایا تو دوسری جانب صحافیوں کو بھی مقبوضہ کشمیر کی حقیقت کو دنیا کے سامنے لانے سے روک دیا۔دراصل بھارت کوئی ایسی حقیقت دنیا کے سامنے نہیں آنے دیتا جو بھارتی مظالم اور تعصب کا پول کھولنے اورمقبوضہ کشمیر کی اصل صورتحال کو سامنے لانے کے لیے کارگر ہوں۔ 
کشمیری جہاں ایک جانب دنیا کی سب سے بڑی فوج کا مقابلہ دلوں کو گرما دینے والے نعروںسے کرتے ہیں تودوسری جانب کشمیری صحافیوں کے قلم بھارتی بندوقوں پر بھاری پڑتے نظر آتے ہیں ۔ دنیا کی سب سے بڑی نام نہاد جمہوریت ، جمہور کے بنیادی ستون، صحافت سے ہی کچھ ایسی خوفزدہ ہوئی کہ بھارتی فوج نے ایک زیر تربیت رپورٹر ساجد کو بھی برداشت نہیں کیا اُسے گرفتار کرکے جیل میں داخل دیاجس پرکشمیری صحافیوں کی نمائندہ تنظیم ''کشمیر پریس کلب '' نے اس کی مذمت کی ۔ رپورٹر کی گرفتاری پر ابتدا ء میں ہی مقامی عدالت نے ضمانت دے دی لیکن بھارتی حکومت کے دبائو پرپھردوبارہ پابند سلاسل کردیا گیا ۔ پیرس میں قائم صحافیوں کی نمائندہ عالمی تنظیم ''رپورٹرز ودآئوٹ بارڈرز''نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ رپورٹرمذکورہ کو 6سال قید کی سزا ہو سکتی ہے ۔ اب سوال یہ  پیدا ہوتاہے کہ آخر اس زیر تربیت صحافی سے ایسا کیا جرم سر زد ہو گیا کہ اس کی قسمت میں جیل کی کال کوٹھڑی لکھ دی گئی ۔رپورٹر کا جر م صرف اتنا ہی تھا کہ اس نے محض ایک ٹویٹ کیا تھاجس میں ایک حریت پسند کی شہادت پر ہونے والے احتجاج کی ویڈیو دکھائی گئی تھی ۔ عبرت کا نشان ایک صحافی ہی نہیں بلکہ پوری کشمیری صحافتی برادری کی تنظیم ''کشمیر پریس کلب ''کو بھی بنایا گیااورپہلے تو پولیس نے پریس کلب کی عمارت پر دھاوا بولا پھر 17جنوری کو اسے مکمل طور پر بند کر دیا گیا ۔یہ سب اس قدر ظالمانہ ہے کہ صحافیوں کے تحفظ کے لیے کام کر نے والی نیو یارک میں قائم ''کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس '' جو برسوں سے کشمیر میں صحافیوں پر جاری جبر کے مختلف واقعات کو سامنے لاتی رہی ہے، نے بھی پریس کلب کی بندش کو افسوسناک قراردے دیا۔
کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر نے کے بعد مودی نے کشمیریوں کو نشانے پر رکھا ہوا ہے اوران میں مظلوموں کی آواز بننے والے صحافی بھی شامل ہیں جن کے خلاف منظم مہم جاری ہے ۔ صحافیوں کو پولیس کی جانب سے طلب کیا جانا اور تفتیش کے نام پر انہیں ہراساں کرنا معمول بن چکا ہے ۔ صرف یہ ہی نہیں بلکہ ان کے گھروں پر دھاوا بھی بولا جانے لگاہے۔ صحافیوں پر تشدد اور اُنہیں ہراساں کیے جانا معمول بن چکا ہے۔ دیگر کئی کشمیری صحافیوں کی طرح 2019ء میں امریکی ایوارڈ جیتنے والے آصف سلطان کو بھی ایک حریت پسند کے بارے میں لکھنے پر حراست میں لیا گیا جن پر دہشت گردوں کی معاونت کا الزام لگایا گیا جسے ثابت کر نے میں پولیس ابھی تک ناکام ہے۔
 کشمیری مرد ہی نہیں خواتین صحافی بھی بھارتی ظلم کے نشانے پر ہیں اورعالمی ایوارڈ جیتنے والی مسرت زہراپرسوشل میڈیا پر کچھ تصاویر پوسٹ کر نے پر اپریل 2020ء میں ایسے الزامات کے تحت مقدمہ چلایا گیا جس کی سزا 7سال ہے۔ یوں بھارتی حکومت کی خواتین کے حوالے سے بھی پالیسی کا بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔بھارتی مظالم کا نشانہ مسلم ہی نہیں بلکہ ہندو صحافی بھی بن رہے ہیں اور کشمیر کے ایک پرانے انگریزی روزنامہ کشمیر ٹائمز کی ایڈیٹرانو رادھا بھاسن کو آزاد سوچ رکھنے پر نشانہ بنایا گیااور ریاستی حکام کی جانب سے اس کے اخبار کو دھمکیاں دی گئیں ۔ 
2020ء میں بھارتی حکام نے 13اخبار ات کے اشتہارات کو صرف اس لیے بند کر دیا کہ وہ بھارتی حکومت کی مرضی کے خلاف مواد شائع کر رہے ہیں ۔ بھارت کے ان اقدامات سے بلاشبہ حق اور سچ لکھنے والے میڈیا ورکرز میں خوف کی فضاء قائم ہے لیکن ان تمام تر پابندیوں اور اقدامات کے باوجود آج بھی صحافی اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کو ادا کرنے کے لیے سچائی کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کے لیے سوشل میڈیا کا سہارا لیے ہوئے ہیں۔ 
یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ بھارت جو کشمیر میں صحافت کو دفن کرنے اور اس پر قدغن لگانے کے لیے سرگرم ہے اپنے ہی ملک میں میڈیا کو منفی انداز سے فروغ دینے کے لیے بھاری رقم خرچ کر رہا ہے۔ لہٰذا مختلف ٹی وی چینلز کو خرید کر اُن کے ذریعے بھارت کو دنیا کے سامنے ایک سیکولر ملک کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور اس حوالے سے مذکورہ چینل پرنہ صرف نریندر مودی کی حکومت کے لیے خصوصی حکمت عملی کے تحت سپورٹ جاری رہتی ہے اور خریدے گئے میڈیا چینلز کے ذریعے پاکستان اور چین مخالف پروپیگنڈہ کروایا جاتا ہے اوریہ تاثر بھی دینے کی کوشش کی جاتی ہے کہ وہاں ذرائع ابلاغ کو مکمل آزادی حاصل ہے۔ جب کہ حقیقت یہ ہے کہ بھارت نے کبھی غیرملکی میڈیا کو مقبوضہ کشمیر میں جا کر رپورٹنگ کی اجازت نہیں دی۔ کچھ عرصہ قبل یورپین یونین ڈس انفو لیب کی رپورٹ سے یہ حقائق سامنے آئے کہ کس طرح میڈیا کی من گھڑت اور جعلی خبروں کے ذریعے حقائق کو چھپایا گیا۔ بھارت اپنے منفی اور اوچھے ہتھکنڈوں کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حقوق زیادہ دیر تک سلب نہیں رکھ سکے گا اور نہ ہی وہ سوشل میڈیا کے اس دور میں ذرائع ابلاغ کا منہ ہمیشہ کے لئے بند رکھ سکے گا۔جلد یا بدیر بھارت کا 'مسخ شدہ' سیکولر چہرہ بین الاقوامی سطح پر عیاں ہو کر رہے گا۔ ||


 مضمون نگار ایک معروف اخبار کے ساتھ وابستہ ہیں اور مختلف موضوعات پر لکھتے ہیں۔ 
[email protected]