اردو(Urdu) English(English) عربي(Arabic) پښتو(Pashto) سنڌي(Sindhi) বাংলা(Bengali) Türkçe(Turkish) Русский(Russian) हिन्दी(Hindi) 中国人(Chinese) Deutsch(German)
2025 11:01
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ بھارت کی سپریم کورٹ کا غیر منصفانہ فیصلہ خالصتان تحریک! دہشت گرد بھارت کے خاتمے کا آغاز سلام شہداء دفاع پاکستان اور کشمیری عوام نیا سال،نئی امیدیں، نیا عزم عزم پاکستان پانی کا تحفظ اور انتظام۔۔۔ مستقبل کے آبی وسائل اک حسیں خواب کثرت آبادی ایک معاشرتی مسئلہ عسکری ترانہ ہاں !ہم گواہی دیتے ہیں بیدار ہو اے مسلم وہ جو وفا کا حق نبھا گیا ہوئے جو وطن پہ نثار گلگت بلتستان اور سیاحت قائد اعظم اور نوجوان نوجوان : اقبال کے شاہین فریاد فلسطین افکارِ اقبال میں آج کی نوجوان نسل کے لیے پیغام بحالی ٔ معیشت اور نوجوان مجھے آنچل بدلنا تھا پاکستان نیوی کا سنہرا باب-آپریشن دوارکا(1965) وردی ہفتۂ مسلح افواج۔ جنوری1977 نگران وزیر اعظم کی ڈیرہ اسماعیل خان سی ایم ایچ میں بم دھماکے کے زخمی فوجیوں کی عیادت چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورۂ اُردن جنرل ساحر شمشاد کو میڈل آرڈر آف دی سٹار آف اردن سے نواز دیا گیا کھاریاں گیریژن میں تقریبِ تقسیمِ انعامات ساتویں چیف آف دی نیول سٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئن شپ کا انعقاد یَومِ یکجہتی ٔکشمیر بھارتی انتخابات اور مسلم ووٹر پاکستان پر موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات پاکستان سے غیرقانونی مہاجرین کی واپسی کا فیصلہ اور اس کا پس منظر پاکستان کی ترقی کا سفر اور افواجِ پاکستان جدوجہدِآزادیٔ فلسطین گنگا چوٹی  شمالی علاقہ جات میں سیاحت کے مواقع اور مقامات  عالمی دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگ پاکستانی شہریوں کے قتل میں براہ راست ملوث بھارتی نیٹ ورک بے نقاب عز م و ہمت کی لا زوال داستا ن قائد اعظم  اور کشمیر  کائنات ۔۔۔۔ کشمیری تہذیب کا قتل ماں مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ اور بھارتی سپریم کورٹ کی توثیق  مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ۔۔ایک وحشیانہ اقدام ثقافت ہماری پہچان (لوک ورثہ) ہوئے جو وطن پہ قرباں وطن میرا پہلا اور آخری عشق ہے آرمی میڈیکل کالج راولپنڈی میں کانووکیشن کا انعقاد  اسسٹنٹ وزیر دفاع سعودی عرب کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  پُرعزم پاکستان سوشل میڈیا اور پرو پیگنڈا وار فئیر عسکری سفارت کاری کی اہمیت پاک صاف پاکستان ہمارا ماحول اور معیشت کی کنجی زراعت: فوری توجہ طلب شعبہ صاف پانی کا بحران،عوامی آگہی اور حکومتی اقدامات الیکٹرانک کچرا۔۔۔ ایک بڑھتا خطرہ  بڑھتی آبادی کے چیلنجز ریاست پاکستان کا تصور ، قائد اور اقبال کے افکار کی روشنی میں قیام پاکستان سے استحکام ِ پاکستان تک قومی یکجہتی ۔ مضبوط پاکستان کی ضمانت نوجوان پاکستان کامستقبل  تحریکِ پاکستان کے سرکردہ رہنما مولانا ظفر علی خان کی خدمات  شہادت ہے مطلوب و مقصودِ مومن ہو بہتی جن کے لہو میں وفا عزم و ہمت کا استعارہ جس دھج سے کوئی مقتل میں گیا ہے جذبہ جنوں تو ہمت نہ ہار کرگئے جو نام روشن قوم کا رمضان کے شام و سحر کی نورانیت اللہ جلَّ جَلالَہُ والد کا مقام  امریکہ میں پاکستا نی کیڈٹس کی ستائش1949 نگران وزیراعظم پاکستان، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور  چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد چین کے نائب وزیر خارجہ کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی سے ملاقات  ساتویں پاکستان آرمی ٹیم سپرٹ مشق 2024کی کھاریاں گیریژن میں شاندار اختتامی تقریب  پاک بحریہ کی میری ٹائم ایکسرسائز سی اسپارک 2024 ترک مسلح افواج کے جنرل سٹاف کے ڈپٹی چیف کا ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں ''اقبالیات'' پر لیکچر کا انعقاد صوبہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں مقامی آبادی کے لئے فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد  بلوچستان کے ضلع خاران میں معذور اور خصوصی بچوں کے لیے سپیشل چلڈرن سکول کاقیام سی ایم ایچ پشاور میں ڈیجٹلائیز سمارٹ سسٹم کا آغاز شمالی وزیرستان ، میران شاہ میں یوتھ کنونشن 2024 کا انعقاد کما نڈر پشاور کورکا ضلع شمالی و زیر ستان کا دورہ دو روزہ ایلم ونٹر فیسٹول اختتام پذیر بارودی سرنگوں سے متاثرین کے اعزاز میں تقریب کا انعقاد کمانڈر کراچی کور کاپنوں عاقل ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کوٹری فیلڈ فائرنگ رینج میں پری انڈکشن فزیکل ٹریننگ مقابلوں اور مشقوں کا انعقاد  چھور چھائونی میں کراچی کور انٹرڈویژ نل ایتھلیٹک چیمپئن شپ 2024  قائد ریزیڈنسی زیارت میں پروقار تقریب کا انعقاد   روڈ سیفٹی آگہی ہفتہ اورروڈ سیفٹی ورکشاپ  پی این فری میڈیکل کیمپس پاک فوج اور رائل سعودی لینڈ فورسز کی مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینجز میں مشترکہ فوجی مشقیں طلباء و طالبات کا ایک دن فوج کے ساتھ پُر دم ہے اگر تو، تو نہیں خطرۂ افتاد بھارت میں اقلیتوں پر ظلم: ایک جمہوری ملک کا گرتا ہوا پردہ ریاستِ پاکستان اورجدوجہد ِکشمیر 2025 ۔پاکستان کو درپیش چیلنجز اور کائونٹر اسٹریٹجی  پیام صبح   دہشت گردی سے نمٹنے میں افواجِ پاکستان کا کردار شہید ہرنائی سی پیک 2025۔امکانات وتوقعات ذہن سازی ایک پیچیدہ اور خطرناک عمل کلائمیٹ چینج اور درپیش چیلنجز بلوچستان میں ترقی اور خوشحالی کے منصوبے ففتھ جنریشن وار سوچ بدلو - مثبت سوچ کی طاقت بلوچستان میں سی پیک منصوبے پانی کی انسانی صحت اورماحولیاتی استحکام کے لیے اہمیت پاکستان میں نوجوانوں میں امراض قلب میں اضافہ کیوں داستان شہادت مرے وطن کا اے جانثارو کوہ پیمائوں کا مسکن ۔ نانگا پربت کی آغوش ا یف سی بلوچستان (سائوتھ)کی خدمات کا سفر جاری شہریوں کی ذمہ داریاں  اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ''کشور ناہید''۔۔ حقوقِ نسواں کی ایک توانا آواز نہ ستائش کی تمنا نہ صِلے کی پروا بسلسلہ بانگ درا کے سو سال  بانگ درا کا ظریفانہ سپہ گری میں سوا دو صدیوں کا سفر ورغلائے ہوئے ایک نوجوان کی کہانی پاکستانی پرچم دنیا بھر میں بلند کرنے والے جشنِ افواج پاکستان- 1960 چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا جمہوریہ عراق کا سرکاری دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی کا اورماڑہ کے فارورڈ نیول آپریشنل بیس کا دورہ  چیف آف آرمی سٹاف، جنرل سید عاصم منیر کی نارووال اور سیالکوٹ کے قریب فیلڈ ٹریننگ مشق میں حصہ لینے والے فوجیوں سے ملاقات چیف آف آرمی سٹاف کاوانا ، جنوبی وزیرستان کادورہ 26ویں نیشنل سکیورٹی ورکشاپ کے شرکاء کا نیول ہیڈ کوارٹرز  کا دورہ نیشنل سکیورٹی اینڈ وار کورس کے وفد کا دورہ نیول ہیڈ کوارٹرز جمہوریہ آذربائیجان کے نائب وزیر دفاع کی سربراہ پاک فضائیہ سے ملاقات  گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی طالبات اور اساتذہ کا ہیڈکوارٹرز ایف سی بلوچستان (ساؤتھ) کا دورہ کمانڈر کراچی کور کا صالح پٹ میں تربیتی مشقوں اور پنوں عاقل چھائونی کا دورہ کمانڈر پشاور کورکی کرنل شیر خان کیڈٹ کالج صوابی کی فیکلٹی  اور کیڈٹس کے ساتھ نشست مالاکنڈ یونیورسٹی کی طالبات کا پاک فوج کے ساتھ یادگار دن ملٹری کالج جہلم میں یوم ِ والدین کی تقریب کی روداد 52ویں نیشنل ایتھلیٹکس چیمپئن شپ 2024 کا شاندار انعقاد    اوکاڑہ گیریژن میں البرق پنجاب ہاکی لیگ کا کامیاب انعقاد ملٹری کالج جہلم میں علامہ اقبال کے حوالے سے تقریب کا انعقاد حق خودرادیت ۔۔۔کشمیریوں کا بنیادی حق استصوابِ رائے۔۔مسئلہ کشمیر کا حتمی حل انتخابات کے بعد کشمیرکی موجودہ صورتحال سالِ رفتہ، جموں وکشمیر میں کیا بدلا یکجاں ہیں کشمیر بنے گا پاکستان آپریشن سوئفٹ ریٹارٹ ایک شاندار فضائی حربی معرکہ حسینہ واجد کی اقتدار سے رُخصتی کے بعد پاکستان اور بنگلہ دیش میں دوطرفہ تعلقات کے نئے دور کا آغاز شائننگ انڈیا یا  ہندوتوا دہشت گرد خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل امیدوں، چیلنجز اور کامیابیوں کے نئے دور کا آغاز کلام اقبال مدارس رجسٹریشن۔۔۔حقائق کے تناظر میں اُڑان پاکستان پاکستان میں اردو زبان کی ترویج وترقی امن کی اہمیت مٹی کی محبت میں ہم آشفتہ سروں نے میری وفا کا تقاضا کہ جاں نثارکروں ہرلحظہ ہے مومن کی نئی شان نئی آن بڑھتی ہوئی آبادی، درپیش مسائل اور ان کا حل تھیلیسیمیا سے بچا ئوکیسے ممکن ہے ماحولیاتی آلودگی ایک بڑا چیلنج سانحہ مشرقی پاکستان مفروضے اور حقائق - ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع کردہ ایک موثر سعی لا حاصل کا قانون یہ زمانہ کیا ہے ترے سمند کی گرد ہے مولانا رومی کے افکار و خیالات کشمیر جنت شہید کی آخری پاکستان کا مستقل آئین۔1973 بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا کویت کا سرکاری دورہ بنگلہ دیش کی مسلح افواج کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی چیف آف آرمی سٹاف سے ملاقات سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف سے بنگلہ دیش کے پرنسپل اسٹاف آفیسر کی ملاقات بنگلہ دیش کے پرنسپل سٹاف آفیسر کی قیادت میں اعلیٰ سطحی دفاعی وفد کا ائیر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد کا دورہ البرق ڈیژن اوکاڑہ کی طرف سے مسیحی برادری کے لیے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد سیلرز پاسنگ آؤٹ پریڈ پاک بحریہ فری میڈیکل کیمپس کا انعقاد کمانڈر سدرن کمانڈ و ملتان کور کی بہاؤالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے اساتذہ اور طلباء کے ساتھ خصوصی نشست نمل یونیورسٹی ملتان کیمپس اور یونیورسٹی آف لیہّ کے طلبہ و طا لبات اوراساتذہ کا مظفر گڑھ فیلڈ فائرنگ رینج کا دورہ اوکاڑہ گیریژن میں تقریبِ بزمِ اقبال کاانعقاد ملٹری کالج سوئی میں سالانہ یوم ِوالدین کی تقریب آل پاکستان ایف جی ای آئی ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب 2024ء اوکاڑہ گیریثر ن، النور اسپیشل چلڈرن سکول کے بچوں کے لیے یومِ پاکستان، عزم ِنو کا پیغام 40 ء کا پیمان، 47ء کا جذبہ 2025 کا وَلوَلہ حال و مقام قراردادِ پاکستان سے قیام ِپاکستان تک مینارِ پاکستان: فنِ تعمیر کا اعلیٰ نمونہ قبائلی علاقوں کی تعمیر نو میں پاک فوج کا کردار ڈیجیٹل حدبندی: انفرادی ذمہ داری سے قومی سا لمیت تک امن کے لیے متحد پاکستان نیوی کی کثیر الملکی مشق اور امن ڈائیلاگ ماہ رمضان اور محافظین پاکستان  نعت شریف سرمایۂ وطن لیفٹیننٹ ارسلان عالم ستی شہید (ستارہ بسالت) شمالی وزیرستان ۔پاک دھرتی کے چنداور سپوت امر ہوئے اے شہیدو تم وفاکی کائنات ہو سرحد کے پاسبان زیرو ویسٹ مینجمنٹ، وقت کی ایک ضرورت پاکستان کے سر کا تاج گلگت  بلتستان ماضی و مستقبل حجاب است ۔ پریشان اور غمگین ہونا چھوڑیے بلوچستان کے ماتھے کا جھو مر زیارت  مایہ ناز انٹرنیشنل ایتھلیٹ نیوٹن اور سائنس رومی اور اقبال کی فلسفیانہ بحث رشتوں کی اہمیت یومِ یکجہتی کشمیر اہل پاکستان کا فقید المثال دن قرار دادِ پاکستان چیف آف نیول سٹاف بنگلہ دیش کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  ریاستی سیکرٹری اور نائب وزیر دفاع ہنگری، کی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سے ملاقات  چیئر مین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا دورہ سعودی عرب   چیف آف آرمی سٹاف کا دورۂ مظفرآباد  بنگلہ دیش کے چیف آف دی نیول سٹاف کی آرمی چیف سے ملاقات  چیف آف آرمی اسٹاف کا نوجوان طلبا کے ایک اجتماع سے خطاب چیف آف آرمی سٹاف کادورۂ بلوچستان  نویں کثیر الملکی
Advertisements

ہلال اردو

میرا شہیدبیٹا میرا حوصلہ اور فخر ہے

جنوری 2022

 میجر ایاز حسین شہیدکے بارے میں اُن کے والد گرامی صوبیدار ممتازحسین(ر) سے گفتگو

اسے برف میں جانے کا بہت شوق تھا، کم سنی میں بار بار کوئٹہ کے برفیلے موسم میں برف کے ڈھیر پر جا کر لیٹ جاتا تھا۔ میں ہر بار اٹھا کر لاتی تھی لاکھ منع کرتی تھی مگر وہ مانتا نہیں تھا، کبھی کبھی سوچتی ہوں کاش سکردو کی برفیلی چٹانوں پر دم توڑتے لخت جگر کے پاس میں ہوتی تو شاید آج میں اپنے ایاز کی تصویر نہ دیکھ رہی ہوتی مگر پھر سوچتی ہوں میں کوئی انوکھی ماں تو نہیں، مادر وطن پر تو بہت سی مائوں نے اپنے لختِ جگر قربان کئے ہیں، مجھے فخر ہے میں شہید کی ماں ہوں۔یہ الفاظ تھے میجر ایازشہید کی والدہ کے جو صوبہ سندھ  کے ضلع نوشہرو فیروز سے تعلق رکھتی ہیں۔میجر ایاز کی والدہ شہید کی ماں ہی نہیں بلکہ شہید کی بہن بھی ہیں۔ ان کے ایک بھائی میجر محمد خان 29 ستمبر 2005 کو وانا آپریشن میں جام شہادت نوش کرچکے ہیں۔ان کے شوہر یعنی میجر ایاز کے والد ممتاز حسین ایس ایس جی  میں صوبیدار تھے۔60 سالہ ممتاز حسین کو دیکھ کر ان کے خاندان کے تقریباً 40 افراد پاک فوج میں خدمات سر انجام دے رہے ہیں جن کا تعلق نوشہرو فیروز سے ہی ہے۔ ممتاز حسین نے بتایا کہ ہمارے خاندان میں تین شہید ہیں، ایک  سپاہی عبد الغفار جو میرے ہم زلف تھے، وہ بارہ سال قبل دوران ڈیوٹی ایکسیڈنٹ میں شہید ہوگئے تھے، پھر میری زوجہ کے بھائی جو میرے رشتے دار بھی تھے، جن کا نام  میجر محمد خان تھا، وہ شہید ہوئے اور تیسرا میرا 33 سال کا بیٹا میجر ایاز ہے۔ 
ممتاز حسین نے بتایاکہ ایاز 12دسمبر1987کو سندھ کے ضلع نوشہرو فیروز کی تحصیل مورو میں پیدا ہوا۔ جب وہ دو سال کا تھا تو میری پوسٹنگ کوئٹہ ہوگئی تھی لہٰذا اس نے  ابتدائی تعلیم کوئٹہ سے حاصل کی۔ شہید کے والد نے بتایا کہ میجر ایازاپنے ماموں سے بہت متاثر تھے۔ انٹر کے بعد جب انہوں نے آرمی جوائن کرنے کی خواہش ظاہرکی تو میں نے کہا یہ اتنی آسان فیلڈ نہیں ہے، تمہارا رجحان تو انجینئرنگ کی جانب ہے بہتر ہے اس کی طرف ہی دھیان دو۔ کہنے لگا میں آن لا ئن اپلائی کر چکا ہوں اور میرا انٹری ٹیسٹ میں نام بھی آگیا ہے، انٹری ٹیسٹ میں اس کا نام آجانا میرے لئے حیران کن اس لئے نہیں تھا کیونکہ وہ بہت ہونہار طالب علم تھااس کی انٹر میں85پرسنٹیج بنی تھی جو یقینا آرمی انٹری ٹیسٹ میں سلیکٹ ہونے کے لئے اس کی معاون ثابت ہوئی تھی۔ اس کا جواب سن کر میںنے کہا ٹھیک ہے اب تم نے  ٹھان ہی لی ہے تو کر گزرو مگر میں تمہاری مدد صرف انٹری ٹیسٹ کی تیاری میں کرسکتا ہوں اس سے زیادہ مجھ سے توقع نہ کرنا کیونکہ بیٹا یاد رکھو یہ پاکستان آرمی ہے جہاں جنرل کے بچوں سے بھی رعایت نہیں برتی جاتی جبکہ تمہارا باپ تو سابق صوبیدار ہے۔ اس نے مسکرا کر کہا بابا آپ میری بس انٹری ٹیسٹ کی تیاری میں مدد کر دیں، اللہ کے حکم  سے آپ کا بیٹا آپ کی لاج رکھے گا۔ 
ممتاز حسین کا کہنا ہے کہ ریٹائرمنٹ کے بعد میں ڈی ایچ اے میں سکیورٹی آفیسر کی ڈیوٹی پر مامور ہوگیا تھا، میری چونکہ نائٹ ڈیوٹی ہوتی تھی لہٰذا ان دنوں میں نے وہیں رہائش اختیار کرلی تھی اس لئے ایاز کو بھی وہاں بلا لیا تھا۔اس طرح ایاز نے پاکستان آرمی کے انٹری ٹیسٹ کی تیاری کی اور پھر 2005میں وہ وقت آیا جب اسے پاکستان ملٹری اکیڈمی میں جانا تھا۔2007میں سکینڈ لیفٹیننٹ کی یونیفارم پہنے جب اس نے میرے اور اپنی ماں کے ساتھ تصویر بنوائی وہ وقت ہمارے لئے بہت قابل رشک تھا۔اس کا 54بلوچ رجمنٹ سے تعلق تھا۔  میں نے اسے ایس ایس جی جوائن کرنے کا مشورہ دیا مگر اس کا شوق ائیر کرافٹس میں تھا ۔اس نے پاکستان آرمی ایوی ایشن کے تحت مختلف کورسز کیے تھے، اسی دوران 2013 میں ہم نے اس کی شادی کردی اس کی سسرال کا تعلق بھی پاکستان آرمی کی فیملی سے ہے۔
شہید کے والد نے بتایا کہ ایاز 2018میں میجر کے عہدے پر فائز ہوا، شہادت سے چند ماہ قبل وہ کراچی آیا تھا۔ میں نے اس کی پسند کے مطابق گھر میں باغبانی کی تھی جسے دیکھ کر وہ بہت خوش ہوا تھا ۔اس نے کہا تھا جب اگلے برس چھٹی پر آؤنگا تو کچھ پھلوں کے بیج ساتھ لائوں گا انہیں لگانے سے  اس باغیچیے میں اور رونق آجائے گی۔
یہ کہتے ہی مضبوط اعصاب کے مالک صوبیدار ممتاز حسین ہلکے سے گلوگیر لہجے میں بولے کہ مگر وہ تو نہ آسکا البتہ اس کے جسد خاکی نے ہماری رونقیں چھین لیں۔ بعد ازاں جلد ہی اپنے آپ کو سنبھال کر بولے: میرا 33 برس کا  شہید،  میرا حوصلہ اور فخر ہے، جو رتبہ میں نہ لے سکا وہ مقام میرے جوان کے پاس ہے،  میں وطن پر شہید تو نہ ہوسکا مگر اللہ نے مجھے شہید کے باپ کے رتبے پر فائز کیا، میں اس پر اپنے رب کا جتنا بھی شکر ادا کروں وہ کم ہے۔
 شہید میجر ایازکی والدہ بتاتی ہیں کہ پوتی کی پیدائش کے بعد ہم اسے دیکھنے اسلام آباد گئے تھے۔ جب ہم تقریباً ایک ماہ اس کے گھر رہے تھے، دو بیٹوں کے بعد بیٹی کی آمد پر وہ بہت خوش تھا۔وہ بیٹی والے گھر کو اللہ کی رحمت والا گھر کہا کرتا تھا۔ اسی لئے بہنوں میں اس کی جان تھی، اس کی بھائیوں سے زیادہ بہنوں سے بنا کرتی تھی۔شہید میجر کی  دو بہنیں اور تین بھائی ہیں، وہ ایک بہن اور تین بھائیوں سے چھوٹے جبکہ ایک بہن سے بڑے تھے، ان کا اپنی چھو ٹی بہن کے ساتھ بہت زیا دہ لاڈ پیار تھا۔



انہوں نے میجر ایاز کی شہادت کے دن کو یاد کرکے بتایا کہ   25اکتوبر 2020 کو میری بہو کی کال آئی، وہ  پریشانی کے عالم میں بولی: بابا!  ایاز کا کچھ پتہ نہیں ہے، وہ کل  سکردو گئے تھے۔ اب تک کچھ اتا پتہ نہیں کہاں اور کیسے ہیں، آپ بھی کچھ پتہ کریں۔ یہ سن کر میں فکر مند ہوا اور فوری اس کے یونٹ کمانڈر سے رابطہ کیا مگر کوئی تسلی بخش جواب نہ ملا سوائے اس کے کہ تلاش جاری ہے، آپ دعا کریں۔ اگلے دن پتہ چلا اس کا ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوگیا، زخموں اور برفیلے موسم کی تاب نہ لاتے ہوئے اس نے ساتھی پائلٹ میجر حسین ارشاد اور ٹیکنیشن نائک انضمام کے ساتھ جام شہادت نوش کیا۔ دراصل انہیں سکردو کے علاقے  منی مرگ کے قریب ایک  فوجی جوان، جس کی شہادت  برفانی تودا گرنے سے ہوئی تھی ، کے جسد خاکی کو لانا تھا۔ یہ تینوں جوان شہید کا جسد خاکی لے کر واپس اپنی منزل کو روانہ ہوئے ہی تھے کہ  اچانک موسم خراب ہو گیا جو ہیلی کاپٹر پر اثرانداز ہوا۔  بعد ازاں ہیلی کاپٹر  فنی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہو گیا۔ شہید کے والد کا کہنا تھا ہیلی کاپٹر کا تباہ ہونا ہماری خوشیوں کو برباد کر گیا، ہیلی کاپٹر کی تباہی کے سبب  میجر ایاز حسین اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ شہید  ہوگئے۔ 
اگرچہ ان کی جانب سے کوئی سگنل نہ ملنے کی وجہ سے ان کے سینئرز نے ان کی تلاش شروع کروا دی تھی مگر موسم کی خرابی کے باعث ان تک پہنچنا ممکن نہیں ہو رہا تھا۔ دوسرے دن آرمی ریلیف ٹیم کا ایک اور ہیلی کاپٹر انہیں تلاش کرنے میں کامیاب ہوگیا اور ان تینوں کے جسد خاکی کو برفانی تودے سے نکالا گیا۔ شہید میجر ایاز اور شہید میجر حسین نے اپنی شہادت سے چند روز قبل ایک سیلفی بنائی تھی جو ان کی شہادت کے بعد سوشل میڈیا پر بہت وائرل ہوئی تھی۔
 شہید میجر ایاز حسین کے دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔ بڑا بیٹا محمد ابراہیم پانچ سال کا ہے، سلمان تین جبکہ بیٹی آئمہ صرف ایک سال کی ہے۔ پاک فوج میں ایسے بھی بہت سے شہید ہیں جن کے بچے ایک ایک ماہ کی عمر میں ہی یتیم ہوگئے۔ اللہ تمام شہیدوں  کی مغفرت فرمائے اورپاکستان کو اپنی امان میں رکھے۔آمین! ||


مضمون نگار صحافت کے شعبے سے وابستہ ہیں اور مختلف موضوعات پر لکھتی ہیں۔
[email protected]