دو دوست لمبی لمبی چھوڑ رہےتھے۔ایک کہنے لگا،’’ کل اتنی سردی تھی کہ ہم جو بھی بات کرتے وہ منہ سےنکلتے ہی جم جاتی۔ پھر گرم کرتے تو آواز آتی۔
دوسرا بولا،’ ’ پرسوں تو اس سے بھی زیادہ سردی تھی۔ اندازہ کرو ، میں نے کی بورڈ پر’ پانی‘ٹائپ کیا تو سکرین پر لکھا تھا....’برف‘۔
.....
افسر نے پاگل خانے کا معائنہ کرتے ہوئے دیکھا کہ ایک پاگل اپنی انگلیوں کو پستول بنا کر فائر کرتا اور ڈاکٹر صاحب دھڑام سے گر جاتے۔
جونہی وہ دوبارہ اٹھتے ، پاگل کی پستول ان پر پھر سے تنی ہوتی اور وہ ٹھا ہ کی آواز پر پھر گر جاتے۔
یہ منظر دیکھ کر افسر سے رہا نہ گیا۔ وہ بولا،’ ’ ڈاکٹر صاحب،میں جانتا ہوں کہ یہ پاگل ہے مگر اس طرح تو آپ کا سار ا دن گرنے اور اٹھنے میں گزر جاتا ہو گا....ایسا کریں کہ اسے گو لی مار نے دیں اور آپ گرنے اٹھنے کی بجائے اپنے دوسرے کام جاری رکھیں۔‘‘
ڈاکٹر بولا،’’ جناب !آپ کو معلوم نہیں ۔ اگر میں نہ گروں تو یہ پستول کو خرا ب سمجھ کر لاتوں اور گھونسوں کا استعمال شروع کردیتا ہے۔‘‘
.....
ٹیچر ( کلاس کے بچوں سے ): یقین او ر وہم میں کیا فرق ہے؟‘‘
ایک شاگرد: ’’ میڈم ! آ پ پڑھا رہی ہیں یہ یقین ہے اور ہم پڑھ رہے ہیں یہ آپ کا وہم ہے۔
.....
استاد ( شاگر د سے):’’ گرامر کے لحاظ سے بتاؤ کہ یہ کونسا زمانہ ہے ، بچے نقل کررہے ہیں۔ ‘‘
شاگرد:’’ جناب لگتا ہے، یہ ’’ امتحان کا زمانہ ہے۔‘‘
.....
باپ حیرانی سے: ’’ بیٹا ! تم مرغا کیوں بنے ہوئے ہو؟‘‘
بیٹا:’’ابا جان!آپ نے ہی تو کہا تھا جو کام سکول میں کرو، گھر آکر اسے دہرایا کرو۔‘‘
استاد ( شاگرد سے) ـ:’’ نکتہ چینی کیا ہوتی ہے؟‘‘
شاگرد ( کچھ سوچتے ہوئے)ـ:’’ جناب ! یہ بھی دار چینی کی طرح مسالحے کی ایک قسم ہے۔‘‘
.....
لڑکا :’’ امی ، دیکھیے ، میں گانا گا رہا تھا کہ یہ جوتا کھڑکی سے اندر آیا ۔‘‘
ماں :’’ اَور گاؤ ، شاید اس کا دوسرا پاؤں بھی آجائے!‘‘
.....
استاد:’’ اِسم کی کتنی قسمیں ہیں ؟‘‘
شاگرد: ’’ اسم شریف ، اسم ِ گرامی اور اسمِ مبارک ‘‘۔
.....
باپ:’’ بیٹا ! آج تم اسکول نہیں گئے؟‘‘
بیٹا :’’ آپ ہی نے کہا تھا کہ بغیر سبق یا د کیے اسکول جانا بے کا ر ہے۔‘‘
.....
استاد(شاگرد سے):’’ہاتھ پاؤ ں مارنا.... اس محاورے کو جملے میں استعمال کرو۔‘‘
شاگرد :’’ کل جب میں نے سبق نہ سنایا تو استاد صاحب نے مجھ پر ہاتھ پاؤ ں مارے ۔‘‘
.....
ایک شخص کا گدھا گم ہو گیا تو اس نے شکر ادا کیا ۔
اس کے ساتھی نے پو چھا:’’ شکر کس بات کا....؟ ‘‘
وہ شخص بولا:’’شکر ہے کہ میں گدھے پر سوار نہیں تھا ورنہ میں بھی گم ہوجاتا۔‘‘
.....
ایک آدمی ریڑھی سے امرود لے کر کھانے لگا تو اس میں سے کیڑا نکل آیا۔
آدمی ( ریڑھی بان سے) : ’’یہ دیکھو! امرود سے کیڑا نکل آ یا ہے۔‘‘
ریڑھی با ن : ’’جناب !اپنی اپنی قسمت، کل ایک شخص کی سائیکل نکلی تھی۔ ‘‘
تبصرے