بلوچ فراری قومی دھارے میں شامل
گزشتہ دنوں بلوچستان اسمبلی میں آئین پاکستان کے تحت265 فراری ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہوئے ۔ تقریب کے مہمان خصوصی وزیراعلیٰ بلوچستان میر جام کمال خان تھے جبکہ کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے بھی تقریب میں خصوصی طور پر شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی پسماندگی اور احساس محرومی کو استعمال کرکے یہاں کے معصوم لوگوں کو ورغلا کر پہاڑوں پر بھیجا گیا اور ملک دشمن عناصر نے انہیں ریاست کے خلاف استعمال کیا۔
تقریب میں ہتھیار ڈالنے والے فراری کمانڈروں نے اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان کے آئین کے اندر رہتے ہوئے ملک اور صوبے کی ترقی میں کردار ادا کرنے کا عہد کیا۔ہتھیار ڈالنے والے فراری کمانڈر فلک شیر نے کہا کہ 15 سال اغیار کے ہاتھوں میں استعمال ہونے پر آج مجھے افسوس ہے پہاڑوں سے اترے تو بلوچستان کی حکومت نے ہمیں پیار سے گلے لگایا اور قومی دھارے میں شامل ہونے کے بعد آج میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ سکون کی زندگی گزار رہا ہوں ۔میں باقی شرپسند جو پہاڑوں پر بیٹھے ہیں ان سے یہی کہوں گا کہ وہ اغیار کے ہاتھوں استعمال ہونے کے بجائے قومی دھارے میں شامل ہو کر باعزت شہری بنیں۔ اس موقع پر کمسن بچوں نے ہتھیار ڈالنے والوں کو قومی پرچم اور پھول پیش کئے۔ تقریب میں اعلیٰ سول و عسکری حکام کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔
یہ تحریر 546مرتبہ پڑھی گئی۔