ہلال نیوز

میری پسندیدہ شخصیت

(حسان اکبر جماعت سوئم کے طالب علم ہیں وہ جب دو سال کے تھے تو اُن کے والد محترم میجر اکبر جام شہادت نوش کر گئے۔ ’’میری پسندیدہ شخصیت‘‘ کے عنوان سے حسان اکبرکی ایک تحریر جس میں وہ اپنے ابو جان کو یاد کرتے ہیں، قارئین ہلال کے لئے پیش خدمت ہے۔)

اس دنیا میں اربوں لوگ ہیں اور اس میں سے ہر شخص کی کوئی نہ کوئی پسندیدہ شخصیت ہے۔ میری پسندیدہ شخصیت میرے بابا میجر اکبر شہید ہیں۔ وہ اس ملک کے ہیرو ہیں۔ انہوں نے اپنے ملک کے لئے جان قربان کر دی۔ مجھے ان کے بارے میں کچھ بہت زیادہ یاد نہیں کیونکہ جب میں دو سال کا تھا تو میرے بابا شہید ہو گئے۔ مگر ان کا ایک دھندلا خاکہ میر ے ذہن میں محفوظ ہے۔ میرے بابا کا قد لمبا تھا سمارٹ اور خوبصورت تھے۔ ان کے چہرے پر داڑھی بہت اچھی لگتی تھی۔ میرے بابا نفیس انسان تھے۔ وہ کم گو تھے۔ وہ سادہ غذا کھاتے اور سادہ لباس پہنتے تھے۔ وہ پکے نمازی تھے۔ وہ قرآن پاک کی تلاوت روزانہ کرتے تھے۔ وہ بہت بہادر مومن سپاہی تھے۔ وہ بہت اچھے کھلاڑی تھے اور والی بال بہت شوق سے کھیلتے تھے۔ وہ ایک بہادر آفیسر تھے جو اسلام کے دشمنوں سے نہیں ڈرتے تھے۔ میرے بابا نے دس جون 2008کو اس پاک وطن کی سرحدوں کی حفاظت کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔ اس کے صلے میں انہیں ستارۂ بسالت سے نوازا گیا۔ مجھے اپنے بابا پر فخر ہے۔ میں بھی اپنے بابا کی طرح بہادر آرمی آفیسر بننا چاہتا ہوں۔ انہی کی طرح مومن بننا چاہتا ہوں۔انہی کی طرح شہادت پانا چاہتاہوں۔ کیونکہ شہید کبھی نہیں مرتے وہ زندہ ہوتے ہیں۔ قرآن پاک میں ارشاد ہے ’’اور جو لوگ اﷲ کی راہ میں اپنی جان قربان کرتے ہیں انہیں مردہ نہ کہو بلکہ وہ زندہ ہیں لیکن تمہیں اس کا شعور نہیں۔

یہ تحریر 819مرتبہ پڑھی گئی۔

TOP