ہلال نیوز

چائنا فرینڈ شپ سینٹر اسلام آباد میں پہلے بین الاقوامی سی پیک لاجسٹکس فورم کا انعقاد

گزشتہ دنوں این ایل سی کے زیرِ اہتمام پاک چائنا فرینڈ شپ سینٹر اسلام آباد میں پہلے بین الاقوامی سی پیک لاجسٹکس فورم کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں پاکستان اور چین سے تعلق رکھنے والی معروف لاجسٹکس کمپنیوں، ٹرانسپورٹرز، فریٹ فارورڈرز، شپنگ، چیمبرز آف کامرس، صنعت، تاجر برادری، مالیاتی اداروں، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں،اعلیٰ سرکاری عہدیداروں، تھنک ٹینک، میڈیا اور دیگر شعبوں کے نمائندگان نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
فورم میں سی پیک تجارتی امکانات، بار برداری اور سرحدپار نقل و حرکت اور پاکستان اور چین کی لاجسٹکس صنعتوں کے مابین تعاون کا جائزہ لیاگیا۔ پاک چین اقتصادی راہداری کے اجراء کی صورت میں علاقائی تجارت کے حجم میں متوقع اضافے کو مدِ نظر رکھتے ہوئے مطلوبہ پالیسی سازی کی نشاندہی بھی کی گئی تاکہ اس اہم قومی منصوبے کے لئے مال برداری کا جدید اور پائیدار نظام وضع کیاجاسکے۔


فورم کے مہمانِ خصوصی چیف آف آرمی سٹاف جنرل قمرجاوید باجوہ تھے۔ فورم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاک فوج پاکستان کی تقدیر بدلنے والے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کو مکمل تحفظ مہیا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبے کے حوالے سے ہمارے عزم پر کسی کو شک نہیں ہونا چاہئے جسے پاک فوج فول پروف سکیورٹی فراہم کرے گی۔ آرمی چیف نے کہا کہ سی پیک منصوبے کو ہر صورت میں کامیاب بنایا جائے گا۔ پاک چین اقتصادی راہداری سے خطے میں ترقی کے نئے دور کا آغاز ہوگا۔ چین کا ون بیلٹ ون روڈ وژن پوری دنیا کے لئے ہے۔ تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے ہمیں اپنے قوانین بہتر بنانا ہوں گے۔ منصوبے کی کامیاب تکمیل کے لئے تمام قومی اداروں کے مابین مربوط تعاون ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ2030 تک پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کا کامیاب حصول میرا خواب ہے۔ ہمیں چین کے ساتھ اپنے مثالی تعلقات پر فخر ہے جو پُرامن بقائے باہمی کے اصول، مشترکہ مفادات اور عالمی و علاقائی امور پر یکساں مؤقف پر مبنی ہیں۔پاکستان اور چین ہر گھڑی اور ہر آزمائش میں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔ دونوں ملکوں کے مابین تعلقات اب ہر شعبہ ہائے زندگی کا احاطہ کئے ہوئے ہیں جس کی جھلک دونوں ریاستوں کے کاروباری طبقات اور عوامی رابطوں میں واضح طور پر نظر آتی ہے یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں ہمیں برادر ملک تصور کیاجاتا ہے۔


آرمی چیف نے کہا کہ سی پیک، پُرامن اور خوشحال خطے کی ہماری کوششوں کا واضح ثبوت ہے۔ تقسیمی مسابقت کے بجائے خطے کے ممالک کو باہمی شرکت داری پر اپنی توجہ مرکوز کرنی چاہئے تاکہ مجموعی خوشحالی اور پُرامن و روشن مستقبل کا خواب شرمندۂ تعبیر ہو سکے۔ انہوں نے سی پیک لاجسٹکس فورم کے انعقاد کو سراہتے ہوئے اس امر پر زور دیا کہ این ایل سی کو مستقبل میں بھی ایسے بامقصد فورمز کا انعقاد کرتے رہنا چاہئے ۔ بعد ازاں جنرل قمر جاویدباجوہ نے فورم میں چین اور پاکستان کی معروف لاجسٹکس کمپنیوں کی طرف سے لگائے گئے اسٹالوں کا معائنہ بھی کیا۔


قبل ازیں فورم سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل مشتاق احمد فیصل نے فورم کے اغراض و مقاصداور این ایل سی کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ فورم کے انعقاد کا مقصد چین اور پاکستان کے اسٹیک ہولڈرز کو ایک ایسے پلیٹ فارم پراکٹھا کرنا ہے جہاں وہ باہمی تعاون اور مشاورت سے مستقبل کے لئے قابلِ عمل حکمت عملی ترتیب دے سکیں۔ انہوں نے سی پیک منصوبے کے لاجسٹکس کے شعبے میں مواقع اورچیلنجز کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ این ایل سی، سی پیک لاجسٹکس میں قائدانہ کردار ادا کرنے کے لئے ہمہ وقت تیار ہے۔


تجارتی امکانات کے موضوع پرنسٹ سکول آف سائنسز اینڈ ہیومنیٹیز کے پرنسپل اور ڈین ڈاکٹر اشفاق حسن خان، این آر ڈی سی چائنا کی مس شنگ بنگ اور دیگر ماہرین نے بھی اظہار خیال کیا۔
فورم میں شریک ماہرین کی متفقہ رائے یہی تھی کہ سی پیک کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لئے ایسی بامقصد نشستوں کا اہتمام لازمی ہے۔ اس سلسلے میں این ایل سی کو مرکزی کردار ادا کرنا چاہئے۔ فورم میں لاجسٹکس کے نظام میں موجود مسائل کی نشاندہی اور ان کے حل کے لئے پیش کی گئی ماہرین کی تجاویز حکومت کے لئے قابلِ عمل پالیسیاں وضع کرنے میں مدد گار ثابت ہوں گی۔

(رپورٹ: سید مشتاق احمد)

یہ تحریر 516مرتبہ پڑھی گئی۔

TOP