گزشتہ دنوں ٹانک کے نواحی گائوں پائی،نندور اور دیگر دیہاتوں میں عید کے دوسرے روز داخل ہونے والی سیلابی ریلے نے تباہی مچا دی۔ متعدد گھر منہدم ہوگئے، سیلابی ریلے کا پانی گھروں میں داخل ہو گیا۔سیلابی ریلے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122،پاک فوج اور ایف سی سائوتھ کے جوان امدادی کارروائیوں میں حصہ لینے پہنچ گئے۔ ریسکیو آپریشن اور تمام امدادی سرگرمیوں کی نگرانی سیکٹر کمانڈر ایف سی ساؤتھ بریگیڈیئر تنویر حسین اور کمانڈنگ آفیسر 25 سندھ رجمنٹ نے خود کی۔پاک فوج اور ایف سی ساؤتھ کی امدادی ٹیموں نے انتہائی متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔ پاک فوج کے جوانوں نے امدادی کارروائیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور ریسکیو 1122 کی کیچڑ میں پھنسی ایمبولینسیز کو بھی بحفاظت نکال لیا۔ اس کے علاوہ سیکٹر ہیڈکوارٹرز سائوتھ کی جانب سے سیلاب زدگان کے لیے فوری طور پر اشیائے خورد و نوش بھی تقسیم کی گئیں۔ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر شوکت اقبال نے بھی عملی طور پر امدادی کارروائیوں کی نگرانی کی اور وہ اس آپریشن میں متحرک رہے۔میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ سیلاب میں افواج پاکستان، ایف سی سائوتھ اور دیگراداروں کی امدادی کارروائیاں قابل تحسین ہیں۔ انہوں نے اس موقع پر سیکٹر کمانڈر ایف سی سائوتھ،کمانڈنگ آفیسر25 سندھ، ریسکیو1122 اور ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر شوکت اقبال کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے انتہائی کم وسائل ہونے کے باوجود امدادی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کرحصہ لیا اور لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔ واضح رہے کہ پائی سیلاب میں شہریوں کی املاک کو شدید نقصان پہنچا ہے اور شہریوں کی جانب سے حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ پائی سمیت اس کے ملحقہ علاقے جو سیلاب سے متاثر ہوئے ہیں کو آفت زدہ قرار دیا جائے۔
یہ تحریر 311مرتبہ پڑھی گئی۔