ہلال نیوز

صحرائی نباتات کے بیج کا فضائی بکھیر

بہاولپور سے 30 کلومیٹر مشرق میں پاکستان کا انتہائی خوبصورت صحرا واقع ہے۔ اِس کا رقبہ سندھ کے تھر کو چھوتا ہوا بھارت کے علاقے تک پھیلا ہوا ہے اور صحرائے چولستان کے نام سے جانا جاتا ہے۔
چولستان اپنی رنگارنگ ثقافت اور طرح طرح کی جنگلی حیات کے باعث بہت دلکش مناظر پیش کرتا ہے۔ اِن سب مناظر کا دارومدار وہاں کی نباتات پر ہے۔


دو دہائیاں پہلے خشک سالی، مویشیوں کے چرنے اور انسانی سرگرمیوں نے چولستان کی نباتات میں بے پناہ کمی کردی تھی جو یہاں بسنے والی جنگلی حیات کے لئے نقصان کا باعث بن رہی تھی۔
ہوبارہ فاؤنڈیشن انٹرنیشنل پاکستان قدرتی وسائل کے تحفظ کا مستند ادارہ ہے۔ اِس ادارے نے مسکن اور جنگلی حیات کو زوال سے بچانے کے لئے ایک انوکھا منصوبہ تیار کیا۔ انہوں نے پاکستان آرمی کو بحالی مسکن کے لئے اپنے ساتھ شامل کرکے صحرائی نباتات کے بیج بذریعہ ہوائی جہاز فضا سے بکھیرنے کا منصوبہ شروع کیا۔ 2017ء میں اِس غیرمعمولی کام کو کرتے ہوئے پورے 20 سال ہوگئے ہیں اور اِن بیس سالوں میں 2,100 کلوگرام بیج بکھیرے جاچکے ہیں۔ یوں صحرائے چولستان میں مسکن کی حالت پہلے کی نسبت کہیں بہتر ہوچکی ہے۔


ہر سال بیج کے فضائی بکھیر کے بعد مسکن کی حالت کا وسیع جائزہ لیا جاتا ہے۔ تسلی بخش نتائج کی بنا پر یہ کام متواتر جاری ہے۔ 
بحالی مسکن طویل اور صبرآزما کام ہے جو ابھی اختتام کو نہیں پہنچا۔ ہمیں اُمید ہے کہ پاکستان آرمی کے مسلسل تعاون سے ہوبارہ فاؤنڈیشن اِس قومی فریضہ کو مثالی حالت کے حصول تک جاری رکھے گی۔
رپورٹ:لیفٹیننٹ کرنل اَرنسٹ شمس
(ریٹائرڈ)

یہ تحریر 313مرتبہ پڑھی گئی۔

TOP