متفرقات

سترھواں عالمی کتب میلہ

کتابیں کسی بھی معاشرے کی علمی و تہذیبی ثقافت کی نمائندہ ہوتی ہیں اسی لیے کہا جاتا ہے کہ کتاب ایک قاری کے لیے صاحب کتاب اور گزرنے والے عہد سے آدھی ملاقات کی طرح ہوتی ہے۔ ایک قاری  بذریعہ مطالعہ مصنف کے افکار سے متعارف ہونے کے ساتھ اپنی تہذیب سے آشنا ہوتا ہے۔


تاریخ عالم اس بات کی شاہد ہے کہ جن معاشروں میں کتاب کو اہمیت دی جاتی رہی ہے، وہی معاشرے زیادہ کامیاب اور ترقی یافتہ کہلائے جاتے ہیں اوران معاشروں میں پروان چڑھنے والی نسلوں کا تعلق کتاب کے توسط سے اپنے آباء واجداد کے ساتھ فکری ، علمی اور جذباتی سطح پر بہت عمیق ہوتا ہے۔ کتابیں کسی بھی معاشرے کی علمی و تہذیبی ثقافت کی نمائندہ ہوتی ہیں اسی لیے کہا جاتا ہے کہ کتاب ایک قاری کے لیے صاحب کتاب اور گزرنے والے عہد سے آدھی ملاقات کی طرح ہوتی ہے۔ ایک قاری  بذریعہ مطالعہ مصنف کے افکار سے متعارف ہونے کے ساتھ اپنی تہذیب سے آشنا ہوتا ہے۔
گزشتہ کئی دہائیوں سے دنیا کے بیشتر ممالک میں کتب میلوں کا اہتمام زور و شور سے کیا جانے لگا ہے جن میں شائقین نہ صرف کتابوں کی خریداری کرتے نظر آتے ہیں بلکہ معروف مصنفین سے بالمشافہ ملاقات بھی کرتے ہیں ۔ ایسے ہی  شاندار کتب میلے کا اہتمام پچھلے سولہ برسوں سے عروس البلاد کراچی میں کیا جارہا ہے۔  ساکنان کراچی علم و ادب کے شیدائی ہونے کی وجہ سے اس کتب میلے میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے چلے آرہے ہیں اور ادبی حلقوں کی جانب سے منعقد ہونے والے علمی و ادبی اجتماعات میں شرکت کے نہ صرف منتظر رہتے ہیں بلکہ ان اجتماعات و تقریبات میں جوش و خروش سے شریک ہوکر ان کو کامیابی سے ہمکناربھی کرتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ شہر قائد میں "عالمی کتب میلے کا انعقاد ہر سال شرکت کرنے والے شائقین کی تعداد میں کئی گنا اضافے کا باعث بن جاتا ہے ۔ کتاب سے محبت کرنے والے افراد عالمی کتب میلے میں شرکت کوہر ممکن طریقے سے یقینی بناتے ہیں ۔


کتب میلے میں شائقین علم و ادب کی چاہت کے ایسے خوش کن مناظر دیکھنے کو میسر آئے کہ دل سے یہ ملال جاتا رہا کہ کتاب کے قدر دان ناپید ہورہے ہیں بلکہ کتابوں کی افادیت کی مسلمہ حقیقت کا احساس ایک نئے سرے سے بیدار ہوتا دکھائی دیا جس نے دل و نظر کو لطف و انبساط سے معمور کردیا۔


 رواں سال کے اختتام پر پاکستان پبلشرز اور بک سیلرز ایسوسی ایشن کی جانب سے کراچی میں سترہواں پانچ روزہ عالمی کتب میلہ منعقد ہوا ۔ اس بار بھی ملکی و غیر ملکی کتب کے تقریباً330 اسٹال لگائے گئے تھے جن میں سے چالیس اسٹال دیگر ممالک سے شامل ہونے والے اداروں نے لگائے تھے۔ کتب میلے میں شائقین علم و ادب کی چاہت کے ایسے خوش کن مناظر دیکھنے کو میسر آئے کہ دل سے یہ ملال جاتا رہا کہ کتاب کے قدر دان ناپید ہورہے ہیں بلکہ کتابوں کی افادیت کی مسلمہ حقیقت کا احساس ایک نئے سرے سے بیدار ہوتا دکھائی دیا جس نے دل و نظر کو لطف و انبساط سے معمور کردیا۔ یہ میلہ پانچ روز تک عروس البلاد کراچی کی پیشانی پر کسی جھومر کی طرح سجا اپنی آب وتاب بکھیرتے ہوئے کتب بینوں کی توجہ کا مرکز بنا رہا۔ کتاب سے شغف رکھنے والے افراد کے لیے کتابوں کے اس میلے میں رنگ برنگی کتابوں کے درمیان وقت گزاری ایک نشاط انگیز تجربہ ہوتا ہے جس کو شائقین کے چہروں پر پھیلتی آسودگی سے اخذ کیا جاسکتا ہے۔ کتابوں کو چھونا، انھیں کھول کر دیکھنا، ان کی دیدہ زیبی کو سراہنا کیا ہوتا، یہ عاشقان کتب سے بہتر کوئی نہیں جان سکتا اور یہی وجہ ہے کہ اس سال کتب میلہ میں کئی لاکھ شائقین نے شرکت کرکے نہ صرف اس میلے کو کامیابی سے ہمکنار کیا بلکہ ایک ایسی یادگار سرگرمی بنا دیا جس کا تذکرہ مدتوں کیا جاتا رہے گا۔
 جب ہم دنیا میں منعقد ہونے والے کتب میلوں پر نظر ڈالتے ہیں تو کم و بیش ہر ملک اپنے سالانہ کتب میلوں میں کسی نہ کسی ایسی اہم سرگرمی کو متعارف کرانے کا اہتمام کرتا ہے جس سے شائقین علم وادب کی دلچسپی میں اضافہ کیا جاسکے۔ اس ضمن میں حکومتی و سرکاری اداروں کو بھی مرکزی حیثیت حاصل رہتی ہے جن کی شمولیت سے عوام کو ان اداروں کے بارے میں جاننے کے ایسے مواقع میسر آتے ہیں جو عام حالات ممکن نہیں ہوسکتے۔ اس سال ایسا ہی ایک خوش کن اضافہ عالمی کتب میلے کی زینت  بن کرشمع محفل کہلائے جانے کا حقدار ٹھہرا اور عوام الناس میں مرکزی حیثیت حاصل کرگیا میرا اشارہ " آئی ایس پی آر" کے شعبہ تصنیف و تالیف  "ہلال" کی جانب ہے جو شائقین کا مرکز نگاہ بنا رہا ۔ ہلال پبلیکیشنز کے اسٹال پر جو کتب موجود تھیں وہ مضمون و نفس مضمون کے اعتبار سے نہ صرف گہرائی لیے ہوئے تھیں بلکہ طباعتی خوبصورتی و جاذبیت کی عمدہ مثال تھیں۔ کتب کے ساتھ ہلال پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع ہونے  والے ماہنامے بھی موجود تھے جن کا معیار بلاشبہ بین الاقوامی رسائل وجرائد کے عین مطابق تھا۔ ہلال پبلیکیشنز کے اسٹال پر آنے والے شائقین کی کثیر تعداد میں بچوں کے ساتھ نوجوان افراد، باذوق بزرگ خواتین و حضرات اور طلبہ وطالبات شامل رہے جو ہلال پبلیکیشنز کی ٹیم کی اعلیٰ کارکردگی کو سراہتے ہوئے نظر آئے۔
 

یہ تحریر 131مرتبہ پڑھی گئی۔

TOP