گزشتہ دنوں کراچی میں یومِ تکریمِ شہداء اور یومِ تکریمِ پاکستان منایاگیا۔ کراچی میں یوم شہدا کے سلسلے میں سی ویو پر بہت بڑی ریلی نکالی گئی جس میں زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد کی بہت بڑی تعداد نے شرکت کی۔ اس ریلی میں سندھ پولیس کے ایک بہت بڑے دستے نے رضا کارانہ طور شرکت کی۔ اس دستے کی قیادت سپیشل سکیورٹی یونٹ کے انچارج۔ ڈی آئی جی ڈاکٹر مقصود میمن صاحب نے کی ۔ اس کے بعد چار اگست کو پاکستان بھر میں پولیس کے شہدا کا دن منایا گیا جس میں محکمہ پولیس کے شہدا کی فیملیز کے ساتھ اظہار یکجہتی کا اظہار کیا گیا ۔ نیشنل پولیس فورم کے زیر اہتمام کراچی میں ایک بہت بڑی تقریب آرٹس کونسل آف پاکستان میں منعقد ہوئی جس میں سندھ پولیس کے شہدا کی فیملیز اور سول سوسائٹی کے تمام شعبوں کے لوگوں نے بہت بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس دن کا آغاز شہدا کی قبروں پہ قران خوانی سے ہوا اس کے بعد یادگار شہدا پر پھول چڑھائے گئے۔ پولیس کے چاک چوبند دستے نے خوبصورت ڈرل کر کے سلامی پیش کی ۔ شہدا کی فیملیز میں سے پولیس جوائن کرنے والے شیر دل سپوتوں نے تقاریر کیں اور اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اپنے شہیدوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔ اس موقع پر نیشنل پولیس فورم کے ڈائریکٹر، فوکل پرسن اور نامور ٹی وی اینکر آغا شیرازی جو خود بھی ایک شہید پولیس آفیسر کے بیٹے ہیں، نے اپنے روایتی انداز میں نہ صرف کمپیئرنگ کی بلکہ حاضرین کو بھی شہیدوں کے لیے چشم نم کر دیا۔ نیشنل پولیس فورم کے کنوینر بریگیڈیئر ریٹائرڈ سید کرار حسین شاہ (راقم)نے یوم شہدا منانے اور نیشنل پولیس فورم کے اغراض و مقاصد سے حاضرین کو آگاہ کیا۔ انہوں نے حاضرین کو یقین دلایا کہ نیشنل پولیس فورم۔ حکومت سندھ اور پولیس کے اعلی حکام کے ساتھ ملکر شہدا کی فیملیز کا ہر لحاظ سے خیال رکھے گا ۔
ڈی آئی جی اسپیشل سکیورٹی یونٹ ڈاکٹر مقصود میمن صاحب نے حاضرین کو ان کاموں کی تفصیلات بتائیں جو سندھ پولیس اور خود انہوں نے شہدا کے خاندانوںکی فلاح و بہبود کے لیے کیے ہیں۔ چار اگست کو آرٹس کونسل آف پاکستان میں ہونے والی یہ تقریب اس لحاظ سے بھی منفرد تھی کہ اس میں پاکستان آرمی ،سول آرمڈ فورسز اور پولیس کے شہدا کو نہ صرف خراج تحسین پیش کیا گیا بلکہ سول سوسائٹی کی مدد سے شاندار سول آرمی ریلیشن شپ کا خوبصورت مظاہرہ بھی کیا گیا ۔ تمام حاضرین نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ پاکستان کی خاطر کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔
یہ تحریر 85مرتبہ پڑھی گئی۔