قومیں باہمی اتحاد اور یکجہتی کے بل بوتے پر پروان چڑھتی ہیں۔ کوئی ملک کتنا مضبوط ہے اس کا اندازہ اس امر سے لگایاجاتا ہے کہ اس کی قوم کس قدر مضبوط اور اعلیٰ اوصاف کی حامل ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ پاکستانی قوم نے ہر مشکل وقت میں ایک آہنی عزم کے ساتھ وطن ِ عزیز کی حفاظت کی ہے۔ ستمبر 1965 میں جب عددی اعتبار کے زعم میں مبتلا پاکستان کے ازلی دشمن بھارت نے جارحیت کا راستہ اختیارکیا تو پاکستان کی مسلح افواج اور پاکستانی قوم نے نہ صرف اس جارحیت کامردانہ وار کا مقابلہ کیا بلکہ دشمن کے کئی علاقے بھی قبضے میں لے لیے اور دشمن کو منہ کی کھانا پڑی ۔ یوں پاکستانی قوم نے دنیا کو باور کروادیا کہ عددی اعتبار سے کم ہونا کمزوری نہیں ہوتی۔ وطن کی حفاظت کا جذبہ ہواور قوم ایک مٹھی کی مانند متحد ہو تو کوئی بڑے سے بڑا دشمن بھی کسی قوم کوزیر نہیں کرسکتا۔ جنگِ ستمبر میں یہ پاکستانی قوم کی جرأت ہی تھی کہ آج بھی قوم کا جذبۂ ستمبر ایک استعارے کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔ 65ء کے بعد بھی جب جب مادرِ وطن پر کٹھن وقت آیا یہ عظیم پاکستانی قوم اپنی مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی دکھائی دی۔ جنگِ اکہترہو یا معرکۂ کارگل، دہشت گردوں کے خلاف جنگ ہو یا کوئی اور عفریت، پاکستانی قوم نے ہر لحظہ اور ہر آن اپنی مسلح افواج کے ساتھ قدم سے قدم ملا کر اس سرزمین پاک کی حفاظت کو یقینی بنایا ہے۔
بانی ِ پاکستان قائداعظم محمدعلی جناح نے 23 جنوری 1948ء کو پاکستان نیوی کے جہاز 'دلاور' کے افتتاح کے موقع پراپنے خطاب میں مسلح افواج اور قوم کو ایک واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ ''پاکستان کے دفاع کو مضبوط سے مضبوط بنانے میں آپ میں سے ہر ایک کو اپنی جگہ الگ الگ انتہائی اہم کردار ادا کرنا ہے۔ اس کے لیے آپ کا نعرہ یہ ہونا چاہیے : ایمان ، تنظیم اور ایثار۔ آپ اپنی تعداد کے کم ہونے پر نہ جائیے، اس کمی کو آپ کو ہمت و استقلال اور بے لوث فرض شناسی سے پورا کرنا پڑے گا، کیونکہ اصل چیز زندگی نہیں ہے بلکہ ہمت ، صبر و تحمل اور عزمِ صمیم ہیں جو زندگی کو بنا دیتے ہیں۔''
اس میں دو رائے نہیں کہ مسلسل جدوجہد اور پُر عزم رہتے ہوئے ہی قوم اور ہماری افواج اس پاک سرزمین کو ہر مشکل اور کٹھن مرحلے سے نکال کر خوشحالی اور مضبوطی کے راستے پر گامزن کرسکتی ہیں۔یہ وقت کی ضرورت ہے کہ ہم آج بھی جذبۂ ستمبرکا مظاہرہ کرتے ہوئے پاک سرزمین کے مستقبل کو توانا اور باوقار بنانے میں یوں ہی اپنا کردار ادا کرتے رہیں کہ قوم و ملک کی سربلندی کا واحد راستہ یہی ہے۔ آئیے اپنے اپنے حصے کا کردار ادا کرتے ہوئے پاکستان کو عظیم سے عظیم تر بنائیں۔
پاکستان ہمیشہ سلامت رہے! ||
یہ تحریر 111مرتبہ پڑھی گئی۔